تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو حادثہ، 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
خبر ایجنسی کے مطابق میڈرڈ کشتی حادثے میں 50 تارکین ہلاک ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 44 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ کشتی میں 86 تارکین سوار تھے، کشتی حادثے میں 36 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یونان کشتی حادثے کے بعد تارکین وطن کی ایک اور کشتی کو افسوسناک حادثہ پیش آگیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق میڈرڈ کشتی حادثے میں 50 تارکین ہلاک ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 44 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ کشتی میں 86 تارکین سوار تھے، کشتی حادثے میں 36 افراد کو بچا لیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والوں میں 12 نوجوان گجرات کے رہائشی ہیں۔ میڈرڈ میں کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونیوالے نوجوان چار ماہ قبل یورپ کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشتی حادثے میں
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔