City 42:
2025-04-22@14:11:52 GMT

ایف بی آر نے ڈیٹا گورننس آفس تخلیق کردیا،نوٹیفکیشن جاری

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

سٹی 42 : ایف بی آر نے ڈیٹا گورننس آفس تخلیق کردیا، اس حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیٹا گورننس آفس کے ذریعے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ڈیٹا حاصل کیا جائے گا، تھرڈ پارٹیز سے ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا جائے گا، مطلوبہ فیلڈڈیٹا کی نشاندہی کی جائے گی،ڈیٹا کومربوط طریقے سے استعمال کیاجائےگا۔ 

 نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہےکہ ایف بی آر سسٹم میں ڈیٹا کے فلو کو مانیٹرکیاجائے گا، ڈیٹا کیلئے ایف بی آر کے تمام ونگز اور فیلڈ آفسز کے ساتھ رابطہ کیا جائے گا، ڈیٹا گورننس پالیسی پرعملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ اس حوالےسے  چیف ڈیٹا مینجمنٹ اینڈ گورننس کوذمہ داریاں سونپ دی گئیں ، اس کے علاوہ چیف ڈیٹا ایکوزیشن اینڈ انٹیگریشن کو بھی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔ 

طلبہ کے روشن مستقبل کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا، مریم نواز

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ایف بی آر جائے گا

پڑھیں:

پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار

لاہور:

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں پانی، گندم، ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر تحفظات کر اظہار کردیا۔

گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جہاں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور آئی جی پنجاب ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا چاروں صوبوں کا معاہدہ موجود ہے، نہروں کے مسئلے پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری ملکی سالمیت کے لیے اہم ہے لیکن نہروں کا مسئلہ سیاسی نہیں ٹیکنکل ہے، اس پر ٹیکنکل سطح پر بات ہونی چاہیے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ساتھ چلنا ہے، بلدیاتی بل صوبے میں گورننس اور کاشت کاروں کے مسائل پر تحفظات ہیں، گنے کے کاشت کاروں کو ابھی تک ملوں نے پیسے ادا نہیں کیے۔

اجلاس میں پیپلز پارٹی نے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا اور تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔

دونوں جماعتوں نے اجلاس میں پانی کے مسئلے پر ٹیکنیکل کمیٹی بنانے پر اتفاق کر لیا۔

حسن مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا، کاشت کاروں اور گورننس سمیت دیگر مسائل پر تحفظات موجود ہیں، جن پر پیش رفت کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نان اور چپاتی کی قیمتوں میں کمی
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • پیپلز پارٹی نے تاج حیدر کی خالی سینیٹ نشست پر وقار مہدی کو ٹکٹ جاری کردیا
  • پشاور زلمی کا کراچی کنگز کو جیت کیلئے 148 رنز کا ہدف
  • پنجاب حکومت نے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکاروں کیلئے انعام کا اعلان کردیا
  • پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
  • غزہ مارچ، انتظامیہ نے متبادل ٹریفک پلان جاری کردیا
  • جماعت اسلامی کا مارچ روکنے کیلئے انتظامیہ متحرک، اسلام آباد ریڈزون بھی سیل کردیا گیا
  • مسلسل شکستوں نے عاقب جاوید کی رخصتی کا پروانہ بھی جاری کردیا
  • گورننس سسٹم کی خامیاں