الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے ووٹرز کی شکایات کے ازالے کیلئے سوفٹ ویئر متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
شعبہ تعلقات عامہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے مطابق، اس جدید سسٹم کے ذریعے ووٹرز کے ووٹ سے متعلق تمام شکایات کی درستگی اور دیگر امور کو کمپیوٹرائزڈ طریقے سے بروقت حل ممکن بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے ووٹرز کی شکایات کے ازالے کے لیے جدید کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رولز سوفٹ ویئر (CERS) متعارف کروا دیا ہے۔ یہ اقدام چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ شعبہ تعلقات عامہ الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کے مطابق، اس جدید سسٹم کے ذریعے ووٹرز کے ووٹ سے متعلق تمام شکایات کی درستگی اور دیگر امور کو کمپیوٹرائزڈ طریقے سے بروقت حل ممکن بنایا جائے گا۔ عوام الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ اپنا شناختی کارڈ نمبر بغیر ڈیش کے 8301 پر ایس ایم ایس کریں تاکہ اپنے ووٹ کے اندراج کو یقینی بنایا جا سکے۔ ووٹ کے عدم اندراج کی صورت میں متعلقہ حلقے کے رجسٹریشن آفیسر سے مکمل رہنمائی کے ساتھ درج ذیل فارم حاصل کریں۔ فارم 21 ووٹ کے اندراج کے لیے، فارم 22 ووٹ کے اخراج کے لیے اور فارم 23 کوائف میں درستگی کے لیے، ترتیب دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے، عطاء اللہ
سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس نے ایک بیان میں کہا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان و امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 2 چلاس عطاء اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کے گزشتہ جمعہ کے بیان پر صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور کے ردعمل پر حیرانگی ہوئی ہے، صوبائی وزیر موصوف نے ہمیشہ ایک کرپٹ اقرباء پرور تعصبی سیکریٹری کی پشت پناہی کی ہے، سیکریٹری ثناء اللہ نے گلگت بلتستان کے ہر محکمے میں جہاں انکی پوسٹنگ ہوئی ہیں تباہی کے دانے پر پہنچا دیا ہے۔ حاجی ثناء اللہ جب سیکریٹری تعلیم تھے تو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی اور جعلی سرٹیفکیٹس پر بھرتیوں کی بھرمار کر کے نظام تعلیم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا تھا، خاص طور پر ضلع دیامر میں تعلیمی نظام انکی وجہ سے برباد ہوا جس کی واضح مثال ایلیمنٹری بورڈ کا رزلٹ ہے اور جب محکمہ صحت میں سیکریٹری تعینات ہوئے تو اربوں کی مشینری کی خرید و فروخت میں کرپشن کا بازار گرم کر دیا، ابھی سیکرٹری برقیات ہیں تو خالی کاغذی اسسٹیمینٹس کی ایڈمن اپروول دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن میں مصروف عمل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری ثناء اللہ نے اپنے ساتھ مختلف ڈیلینگ کیلئے اپنے چھوٹے بھائی جو سرکاری ملازم بھی ہے ان کے ساتھ اپنے رشتہ داروں پر مشتمل ایک مخصوص ٹیم بنا رکھی ہے جو مختلف ٹھیکیداروں سے ٹھیکوں کی مد میں اور آفیسروں سے پوسٹنگ ٹرانسفری کی ڈیل کر کے گارنٹی پہ غیر قانونی کام کروانے کے ساتھ پیسے بھی بٹور رہے ہیں، ان کی دو نمبری سے گلگت بلتستان واقف ہے، صوبائی وزیر اور سیکریٹری ثناء اللہ کے خاندان نے ہمیشہ فرقہ واریت اور لسانیت کی سوچ کو فروغ دے کر پورے گلگت بلتستان کو اپنے نرغے میں رکھنے کی کوشش کی ہے، ان کی باتوں سے دیامر کے عوام کو کوئی سروکار نہیں، اب دیامر کے عوام یہ جان چکے ہیں اب یہ مافیا پورے گلگت بلتستان کو نگلنے پر تلا ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آغا راحت نے جو کچھ کہا ہے ہم اس کی مکمل تائید کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ سید راحت نے جو باتیں کی ہیں ان پر بلاتفریق مکمل تحقیقات کر کے ملوث سیکریٹری اور وزیر اعلیٰ کو قرار واقعی سزا دی جائے، آغا راحت نے پورے گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے جو ان سے ان کے ممبر و محراب کا تقاضا بھی ہے۔