جنوبی افریقا:غیر قانونی کان کنی کرنیوالے 87 مزدور بھوک سے ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
جنوبی افریقا میں غیر قانونی کان کنی کرنے والے 87 مزدور کریک ڈاؤن کے دوران کھانے کی بندش کی وجہ سے بھوک سے ہلاک ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جنوبی افریقا میں پولیس نے غیر قانونی سونے کی کانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کان کنوں کی کھانے کی فراہمی روک دی، جس کے نتیجے میں بھوک سے 87 افراد ہلاک اور 240 سے زائد بے حال ہو گئے۔
پولیس نے زیر زمین چھپے کان کنوں کو باہر نکالنے کے لیے اگست سے کھانے کی سپلائی لائن بند کر رکھی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جب کہ زندہ بچ جانے والوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
دوسری جانب مزدورتنظیموں نے پولیس کی کارروائی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے قتلِ عام قرار دیا اور کہا کہ محنت کش مزدوروں کو زندہ رہنے کا حق دیا جانا چاہیے تھا جب کہ حکومت نے پولیس کے اقدام کی حمایت میں مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی کان کنی سے قومی خزانے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود
لاہور (نامہ نگار) پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر، سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود سے پارٹی کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم، جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ ملتان راؤ ساجد علی اور میاں عدنان نے مخدوم ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف کوآرڈینیٹر پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب عبدالقادر شاہین بھی موجود تھے۔ جنوبی پنجاب سمیت ملک کی مجموعی سیاسی و تنظیمی صورتحال، بلدیاتی انتخابات اور وفاقی حکومت کے متنازعہ کینال منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ چند وزراء اس حساس قومی معاملے کو سیاسی رنگ دے کر حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ سندھ نے اس معاملے پر آئینی اور جمہوری حدود میں رہتے ہوئے بھرپور مؤقف اور پیپلزپارٹی اس مؤقف کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ نہری منصوبہ صرف پانی کی تقسیم کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی بحران کا پیش خیمہ ہے۔ اس سے سندھ میں قحط سالی کے خدشات مزید گہرے ہو جائیں گے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے مطالبے کو فوری تسلیم کرتے ہوئے نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کریں۔