ٹرمپ کی حلف برداری کیلئے پی ٹی آئی کے 20 افراد کو دعوت نامے ملے، سلمان اکرم
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ایک دلچسپ دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اور ان کی پارٹی کے 20 ارکان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے دعوت نامے موصول ہوئے ہیں۔
سلمان اکرم نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کے گروپ کا اس تقریب میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے، تاہم ان کے بعض لوگ اس تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے ان کی ٹیم نے اس موقع پر مذاکرات کے حوالے سے کچھ اہم مطالبات پیش کیے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے امریکی حکومت کے ساتھ دو کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مختلف معاملات پر بات چیت اور تعاون کا عمل شروع کیا جا سکے۔
یہ دعویٰ پی ٹی آئی کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے، اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ پارٹی اپنے مذاکراتی عمل کو بہتر بنانے کے لیے اپنے بین الاقوامی تعلقات میں مزید وسعت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم پی ٹی آئی
پڑھیں:
عمر خالد کی اپنی بہن کی شادی میں شرکت کیلئے عبوری ضمانت منظور
عدالت نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد صرف اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملاقات کرسکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی تشدد کیس کے ملزم عمر خالد نے بہن کی شادی میں شرکت کے لئے دہلی کی ککڑڈوما کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔ ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپئی نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے عمر خالد کو عبوری ضمانت دے دی۔ عمر خالد نے اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لئے 14 دسمبر سے 29 دسمبر تک عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی، ان کی بہن کی شادی 27 دسمبر کو مقرر ہے۔ سپریم کورٹ اس وقت عمر خالد اور دیگر شریک ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کر رہی ہے۔
اس سے پہلے دہلی ہائی کورٹ نے 2 ستمبر کو عمر خالد کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس سے قبل ککڑڈوما کورٹ نے انہیں 28 دسمبر 2024ء تک ایک خاندانی شادی میں شرکت کے لئے عبوری ضمانت دی تھی، جس کے بعد اس نے 3 جنوری کو خودسپردگی کر دی تھی۔ 2024ء میں عمر خالد کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے، عدالت نے یہ شرط عائد کی تھی کہ خالد عبوری ضمانت کی مدت کے دوران کسی بھی گواہ یا کیس سے منسلک کسی سے رابطہ نہیں کریں گے۔
عدالت نے عمر خالد کو عبوری ضمانت کے دوران سوشل میڈیا استعمال نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد صرف اپنے اہل خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملاقات کر سکیں گے۔ عبوری ضمانت کی مدت کے دوران عمر خالد اپنے گھر اور شادی کے مقام پر ہی رہیں گے۔ عمر خالد 13 ستمبر 2020ء سے حراست میں ہیں، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت، جسے دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے 2020ء کے دہلی فسادات کے پیچھے ایک مبینہ بڑی سازش کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی فسادات میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔