توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان،ایک گواہ پر جرح مکمل
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران ایک اور گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی۔اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت کیس پر سماعت کی. اس موقع پر عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی۔گواہ طلعت پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے وکلا نے جرح مکمل کی۔کیس میں اب تک 7 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں جبکہ 5 گواہوں پر جرح مکمل ہوگئی ہے۔عدالت نےآئندہ سماعت پر مزید گواہ بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کرلیے اور توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ10 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران مزید ایک گواہ پر جرح مکمل کرلی گئی تھی جبکہ عدالت نے سابق خاتون اول اور ان کے وکلا کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں عدالت نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔اڈیالہ جیل کی عدالت ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کیس سے بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 جنوری کو قبل توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: توشہ خانہ ٹو کیس کی عمران خان اور ان کی اہلیہ عدالت نے بی بی کے اور ان
پڑھیں:
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کر دی گئی،عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا ۔ نئی درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے دائر کی گئی، جسے عدالت نے پہلے سے زیر سماعت کیس کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے درخواست پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے عملے کو ہدایت کی کہ اس درخواست کو آئندہ تاریخ پر مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کیا جائے۔پیکا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف پی ایف یو جے، اینکرز ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی درخواستیں پہلے ہی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔درخواست گزاروں کا موقف ہے کہ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے خلاف ہے اور آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے متصادم ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین سے تحریری جوابات طلب کرتے ہوئے معاملے کی مزید سماعت مرکزی کیس کے ساتھ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔