پشاور میں ہونے والی میٹنگ آئین کی روح کے خلاف ہے، محمود خان اچکزئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پشاور میں ہونے والی میٹنگ آئین کی روح کے خلاف ہے، آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم نے تحریک کا نام تحریک تحفظ آئین پاکستان رکھا تھا، آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، آئین کو درخور اتنا نہیں سمجھا جارہا ہے، منتخب پارلیمنٹ کا لوگ مذاق اڑا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے علی امین اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات میں سیاسی گفتگو نہیں ہوئی، سیکیورٹی ذرائع
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 8 فروری کو جو لوگ جیتے تھے، انہیں بھگا دیا گیا، پاکستان میں 2 قسم کے لوگ ہیں، ایک وہ جو آئین کو بالادست بنانا چاہتے ہیں اور آئین کے تحت پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا چاہتے ہیں، جو ہر ادارے کو اس فریم میں دیکھنا چاہتے ہیں جو آئین نے مقرر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام لوگوں سے درخواست کرتے ہیں، چاہے سیاستدان ہوں، جنرل ہوں یا جرنلسٹ ہوں یا تاجر کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ اس صف میں کھڑا ہونا چاہتے ہیں یا اس صف میں۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی مینڈیٹ والی حکومت کے ساتھ پی ٹی آئی کس بات پر مذاکرات کر رہی ہے؟، محمود خان اچکزئی
ان کا کہنا تھا کہ ہماری صف ملک کو بچانے کی صف ہے، ملکی آئین کو بچانے کی صف ہے اور ملک کو آگے بڑھانے کی صف ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پرسوں جو پشاور میں میٹنگ ہوئی ہے، وہ آئین کی روح کے خلاف ہے، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں، اگر ادارے آئین پہ چلیں گے تو ہم ان کو سرآنکھوں پہ رکھیں گے، لیکن جو آئین کے خلاف چلیں گے، ہم نے ان کے خلاف آواز بلند کرنی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چاہتے ہیں نے کہا کہ ا ئین کی کے خلاف
پڑھیں:
سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے خلاف ہائی ویز پر ہونے والے دھرنوں کی وجہ سے 15 لاکھ ڈالر کے نقصان کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اور سندھ کے داخلی راستے پر جاری دھرنے کی وجہ سے ہائی ویز پر دھرنے سندھ کے داخلی راستے پر آلو کے 250 کنٹینرز پھنس گئے ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹ کو بڑے چلینج کا سامنا ہے۔
دھرنے کی وجہ سے آلو کی ایکسپورٹ کے 250 کنٹینرز سندھ کے داخلی راستے پر پھنس گئے، جنہیں مشرق وسطی، مشرق بعید کے ملکوں میں ایکسپورٹ کرنا تھا۔
ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آلو کو مخصوص درجہ حرارت پر رکھنے کیلیے جنریٹرز کی ضرورت ہوتی ہے اور گزشتہ دو روز سے دھرنے کی وجہ سے اب انتظامات ختم ہورہے ہیں، اگر کنٹینرز بندرگاہ نہ پہنچے تو تمام مال تلف ہونے کا خدشہ ہے جس سے ایکسپورٹرز کو 15 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوگا، اس کے علاوہ کسانوں کو بھی بڑا نقصان ہوگا۔
سبزی اور پھلوں کی ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ وحید احمد نے سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ کنٹرینرز کی بندگاہوں تک ترسیل کو ہرصورت یقینی بنائے۔