اسرائیل کا پہلی بار شام میں نئی حکومت کی سیکیورٹی فورسز پر حملہ، 3 ہلاکتیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسرائیل نے شام کے ایک فوجی قافلے پر ڈرون حملہ کیا ہے جس میں 3 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب شام میں بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے نئی انتظامیہ کی سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔
شام کی نئی حکومت کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 اہلکار اور ایک راہگیر شامل ہے جب کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
شام کے ایک طبی ذریعے نے اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں مارے جانے والا راہگیر ٹاون میئر ہے۔
سیریئن آبزرویٹری کے مطابق اسرائیل نے جس فوجی قافلے کو نشانہ بنایا وہ ملٹری آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسلحے کی تلاش میں قصبے میں حفاظتی مہم میں مصروف تھا۔
8 دسمبر کو صدر بشار الاسد کے حکومت چھوڑ کر روس فرار ہونے اور ملک میں نئی حکومت کے قیام کے فوری بعد اسرائیل نے شام میں فوجی تنصیبات پر سیکڑوں فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیل نے ان حملوں پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ شام کی یہ فوجی تنصیبات دشمن کے ہاتھوں میں جانے کا خدشہ تھا اس لیے انھیں تباہ کردیا۔
حالانکہ اسرائیل نے 1967 میں شام کی گولان پہاڑیوں کے مضافات میں قائم کیے گئے غیر فوجی اور غیر مسلح بفر زون میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اپنی فوج تعینات بھی کی تھیں۔
جس پر اقوام متحدہ نے اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا یہ عمل عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جارحیت ہے۔
بشار الاسد کے بعد شام میں بننے والی حکومت کے سربراہ احمد الشرع نے بھی اسرائیلی فوج کے اس عمل کو دراندازی قرار دیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیل نے حکومت کے
پڑھیں:
اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
لبنان کی حکومت نے متعدد بار ان حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تل ابیب کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج (اتوار) کو اسرائیلی قابض افواج نے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، جنوبی لبنان میں ایک عام شہری کی گاڑی کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ فارس نیز کے مطابق، لبنانی مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یہ گاڑی جنوبی لبنان کے علاقے کوثریہ میں نشانہ بنی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس حملے میں کم از کم دو افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بعض لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم ایک شخص شہید ہو گیا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران بھی جنگ بندی معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نشانہ بنایا ہے۔ لبنان کی حکومت نے متعدد بار ان حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تل ابیب کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔