سلامتی کونسل میں پاکستان نے یمن کے بحران کے حل کے لیے سیاسی مذاکرات کی اپیل کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 جنوری ۔2025 )اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے یمن کے بحران کے حل کے لیے سیاسی مذاکرات کی اپیل کردی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے سلامتی کونسل میں یمن کے تنازع میں شامل تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ مسائل کے پر امن حل کے لیے یمن کے عوام کی شمولیت سے سیاسی عمل کو ترجیح دیں.
(جاری ہے)
پاکستان نے اقوام متحدہ اور علاقائی کوششوں، خصوصا سعودی عرب اور عمان کی جانب سے یمن کے تنازع کو طے کرنے کے لیے متفقہ فریم ورک کے تحت سیاسی حل کی حمایت کی ہے یمن پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران اپنے بیان میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے یمن میں انسانی بحران کو دنیا کے شدید ترین بحرانوں میں سے ایک قرار دیا. انہوں نے کہا کہ وہاں تقریبا آدھی آبادی یعنی ایک کروڑ 70 لاکھ افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، جب کہ 35 لاکھ افراد شدید غذائی قلت کا سامنا کر رہے ہیں پاکستانی مندوب نے حوثیوں کی جانب سے اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے کارکنان کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا جو کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے اور ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا. پاکستان نے یمن کے شہری انفرا اسٹرکچر، بشمول صنعا انٹرنیشنل ایئرپورٹ، بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور بجلی گھروں پر اسرائیلی فضائی حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں نے یمن کے سنگین انسانی اور سیاسی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے. منیر اکرم نے کہا کہ ہم بحیرہ احمر میں تجارتی اور بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں پر بھی گہری تشویش رکھتے ہیں جو عالمی تجارت، علاقائی استحکام اور ماحولیات کے لیے خطرہ ہیں پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ یمن میں طویل تنازع نے ایک کثیر الجہتی بحران کو جنم دیا ہے جس میں معاشی زوال، موسمیاتی اثرات اور جدید تاریخ کے بدترین انسانی بحران شامل ہیں. انہوں نے دسمبر 2023 کے امن مذاکرات میں ہونے والی اہم پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات سے ایک ملک گیر جنگ بندی کے ذریعے دشمنیوں کو روکنے کے اہم معاہدے کیے گئے منیر اکرم نے ان کامیابیوں کو برقرار رکھنے ایک روڈ میپ تیار کرنے اور پائیدار امن کے فروغ کے لیے وعدوں پر مکمل عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا. پاکستانی سفیر منیر اکرم نے سلامتی کونسل کو یاد دلایا کہ یمن کی صورتحال کو وسیع تر علاقائی حرکیات ، بشمول غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی حملے سے الگ تھلگ نہیں دیکھا جا سکتا انہوں نے انسانی بحران کے حل کے لیے ایک مضبوط اور مربوط بین الاقوامی کوشش کی ضرورت پر زور دیا اور ڈونر ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ یمن کے لیے 2025 کے انسانی ردعمل کے منصوبے میں اپنی معاونت میں اضافہ کریں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلامتی کونسل میں منیر اکرم نے اقوام متحدہ پاکستان نے نے یمن کے حل کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم ”سکھس فار جسٹس“ (SFJ) نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے ایک امریکی شہری کے قتل پر 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔ یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس 21 اپریل کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔
ایس ایف جے کا کہنا ہے کہ یہ مبینہ انعام ان کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے رکھا گیا ہے، جسے تنظیم نے ٹرانس نیشنل ریپریشن یعنی سرحد پار جبر کا کھلا مظہر قرار دیا ہے۔
ایس ایف جے کے جنرل کونسل اور انسانی حقوق کے معروف وکیل گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے نائب صدر وینس کو ارسال کردہ خط میں اس اقدام کو امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی کے خلاف براہ راست مجرمانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔
خط میں نائب صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مبینہ انعامی اعلان کو ریاستی سرپرستی میں ہونے والی بین الاقوامی دہشت گردی کے زمرے میں شامل کرتے ہوئے بھارت کو کھلے الفاظ میں ممکنہ نتائج سے آگاہ کریں۔ ان نتائج میں امریکی وفاقی قوانین کے تحت قانونی چارہ جوئی، اقتصادی پابندیاں، اور ملوث عناصر کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینا شامل ہیں۔
ایس ایف جے نے اپنے خط میں زور دیا ہے کہ امریکی حکومت کو صرف سفارتی یا معاشی مفادات نہیں بلکہ جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے تحفظ کو بھی ترجیح دینی چاہیے، خصوصاً اُن افراد کی سلامتی کے لیے جو خالصتان ریفرنڈم کے لیے سرگرم ہیں۔
Post Views: 3