غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت نے ہی قابض صیہونی رژیم کو اس معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کیا ہے کہ جسے قبل ازیں وہ خود ہی مسترد کر چکی تھی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی "بد عہدی" کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے تاکید کی ہے کہ ہمیں غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم سے برائی کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد الہندی نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کی عظیم مزاحمت و اعلی استقامت ہی تھی کہ جس نے قابض صیہونیوں کو اس بات پر مجبور کیا کہ جسے وہ قبل ازیں "مسترد" کر چکے تھے اب "قبول" کر لیں! انہوں نے کہا کہ اسرائیل حتی یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہمارے لوگ؛ جب ان سے ناانصافی اور قتل و غارتگری ختم کر دی جائے تو تب بھی، وہ ذرا سا خوش ہوں! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دشمن سے "شر" کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں خاص طور پر جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کی مدت سے قبل کہ جو اتوار کا روز ہے!

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حملوں سے مزید 64 فلسطینی شہید

غزہ:

جمعہ کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں سے غزہ میں مزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں سےمزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم 6  فلسطینی جان سے گئے جبکہ  خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔

الجزیرہ کے غزہ میں نمائندے کے مطابق جنگ زدہ علاقے کے لوگ "نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں" کیونکہ اسرائیلی بمباری مسلسل جاری ہے اور امدادی سامان کی ناکہ بندی کی وجہ سے والدین کے پاس اپنے بچوں کے لیے کھانے کو کچھ نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ "غزہ کو ابھی خوراک کی ضرورت ہے"، کیونکہ لاکھوں افراد بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہید ہونے والوں کی تعداد کو 61,700 سے زائد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں اسرائیل پر کیے گئے حملوں میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • گلگت، آئی ایس او طالبات کے زیر اہتمام صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی
  • اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ ‘ امریکہ قاتل ‘ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولاجائے ہفتہ کو ملک گیر ہٹرتال : حافظ نعیم
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف دشمن سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی، کابل
  • صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
  • غزہ، صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 64فلسطینی شہید
  • صیہونی سوشل میڈیا پر مسجد اقصیٰ کو گرانے کی مذموم مہم شروع
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں سے مزید 64 فلسطینی شہید