ہمیں غاصب اسرائیلی دشمن سے "شر" کے علاوہ کوئی توقع نہیں، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت نے ہی قابض صیہونی رژیم کو اس معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کیا ہے کہ جسے قبل ازیں وہ خود ہی مسترد کر چکی تھی! اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی "بد عہدی" کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے تاکید کی ہے کہ ہمیں غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم سے برائی کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد الہندی نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کی عظیم مزاحمت و اعلی استقامت ہی تھی کہ جس نے قابض صیہونیوں کو اس بات پر مجبور کیا کہ جسے وہ قبل ازیں "مسترد" کر چکے تھے اب "قبول" کر لیں! انہوں نے کہا کہ اسرائیل حتی یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہمارے لوگ؛ جب ان سے ناانصافی اور قتل و غارتگری ختم کر دی جائے تو تب بھی، وہ ذرا سا خوش ہوں! انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دشمن سے "شر" کے علاوہ کسی دوسری چیز کی توقع نہیں خاص طور پر جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد شروع ہونے کی مدت سے قبل کہ جو اتوار کا روز ہے!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملوں سے مزید 64 فلسطینی شہید
غزہ:جمعہ کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں سے غزہ میں مزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں سےمزید 64 فلسطینی شہید ہوگئے، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں کم از کم 6 فلسطینی جان سے گئے جبکہ خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔
الجزیرہ کے غزہ میں نمائندے کے مطابق جنگ زدہ علاقے کے لوگ "نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں" کیونکہ اسرائیلی بمباری مسلسل جاری ہے اور امدادی سامان کی ناکہ بندی کی وجہ سے والدین کے پاس اپنے بچوں کے لیے کھانے کو کچھ نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ "غزہ کو ابھی خوراک کی ضرورت ہے"، کیونکہ لاکھوں افراد بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہید ہونے والوں کی تعداد کو 61,700 سے زائد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی قیادت میں اسرائیل پر کیے گئے حملوں میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔