اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، ریاض
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سعودی وزارت خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ریاض کو امید ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اسرائیل کی وحشیانہ جنگ کو مستقل طور پر ختم کر دیگا! اسلام ٹائمز۔ سعودی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے اور قطر، مصر اور امریکہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ عرب چینل المیادین کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ اس وحشیانہ اسرائیلی جنگ کو ہمیشہ کے لئے ختم کر دے گا۔ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، غزہ معاہدے کی بنیاد پر؛ لڑائی کی اصلی جڑ کے خاتمے کے لئے خاص طور پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے فلسطینی عوام کو اپنے حقوق کے حصول کے لئے بااختیار بنانے کا خواہاں ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں سعودی وزارت خارجہ نے غاصب و دہشتگرد صیہونی رژیم کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری اور غزہ کے خلاف صیہونی جارحیت کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔
غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔