UrduPoint:
2025-04-22@18:57:51 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 جنوری 2025ء) برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دارالحکومت کییف پہنچے ہیں، جسے ڈاؤننگ اسٹریٹ نے یوکرین کے ساتھ تاریخی "100 سالہ شراکت داری" قرار دیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت پہلے ہی وعدہ کی گئی معاشی اور فوجی مدد کو باضابطہ بنانے کے ساتھ ہی مزید پیش کش کا بھی امکان ہے۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی بھی برطانیہ جیسے اہم اتحادیوں کی جانب سے مضبوط حفاظتی ضمانتوں پر بات کرنے کے خواہاں ہیں، کیونکہ وہ اس بات سے کافی محتاط ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ یوکرین کو روس کے ساتھ امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ کا روسی واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

دورہ اہم کیوں ہے؟

گزشتہ موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یہ یوکرین کا پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے سے چند دن قبل یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

دیگر وزرائے اعظم کے برعکس، سر کیر اسٹارمر نے کییف کا دورہ کرنے کے لیے اپنا وقت لیا اور اب چھ ماہ تک عہدے پر رہنے کے بعد وہ یوکرین آئے ہیں۔

انہوں نے روسی حملے کے خلاف طویل مدتی حمایت کا وعدہ کیا، جسے وہ "غیر قانونی اور وحشیانہ حملہ" کہتے ہیں۔

سترہ ہزار یوکرینی ریکروٹس کی فوجی تربیت مکمل، برطانوی رپورٹ

یوکرین میں برطانیہ کے سفیر مارٹن ہیرس اور لندن میں یوکرین کے ایلچی ویلیری زلوزنی نے کییف کے ریلوے اسٹیشن پر ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا، "یہ صرف یہاں اور اب کے بارے میں نہیں ہے، یہ اگلی صدی کے لیے ہمارے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہے۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ "(روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی یوکرین کو اپنے قریبی شراکت داروں سے دور کرنے کی خواہش ایک یادگار اسٹریٹجک ناکامی رہی ہے۔ اس کے بجائے، ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور یہ شراکت داری دوستی کو اگلی سطح تک لے جائے گی۔"

ٹرمپ ٹیم میں وزیر خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے والے مارکو روبیو نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کو رعایتیں دینی ہوں گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

جمعرات کے روز برطانیہ نے جو اعلانات کیے ہیں، اس میں مزید فوجی اور اقتصادی امداد شامل ہے، نیز میری ٹائم سکیورٹی اور ڈرون ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال پر تعاون میں اضافہ بھی شامل تھا۔

زیلنسکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنے میں مدد کے لیے برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

نیٹو میں شمولیت ان کی خواہشات میں سرفہرست ہے، تاہم یوکرین یہ بھی چاہتا ہے کہ اگر لڑائی بند ہو جائے تو اس کے اتحادی ممالک امن دستے وہاں بھیجیں، جو فرنٹ لائن پر گشت کرنے کے لیے کسی بھی امن معاہدے میں بفر زون بن سکتا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کے دورے سے پہلے زیلنسکی نے کہا تھا کہ اس امر پر بھی وہ وزیر اعظم سے بات کریں گے۔

زیلنسکی کا دورہ برطانیہ: رشی سوناک کا یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان

یوکرین پہلے ہی سرحد سے دور روسی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے برطانوی فراہم کردہ سٹارم شیڈو میزائل استعمال کر رہا ہے۔

گزشتہ سال کے آخر میں ان کی آمد کا کییف نے خیرمقدم کیا تھا اور ماسکو نے اس کی مذمت کی تھی۔

شراکت داری سے متعلق نئے معاہدے کو آنے والے ہفتوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس کے لیے منصوبہ بندی پچھلی کنزرویٹو حکومت کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

یوکرینی صدر کا روسی حملے کے بعد سے پہلا برطانوی دورہ

اس سے قبل اسٹارمر نے پہلے یوکرین کا دورہ 2023 میں اس وقت کیا تھا، جب وہ اپوزیشن کے رہنما تھے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے کے لیے انہوں نے کا دورہ

پڑھیں:

چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا

چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : امریکی میڈیا گروپ سی بی ایس کی اطلاع کے مطابق متعدد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی مصنوعات پر غیر معمولی محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سپلائی چین کا بحران پیدا ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں ان معاملات سے فوری طور پر نمٹنے کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل پر تبادلہ خیال شروع کر دیا ہے۔

امریکی کنزیومر نیوز اینڈ بزنس چینل (سی این بی سی) کے مطابق 19 اپریل کو سی این بی سی کے تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی ، افراط زر اور حکومتی اخراجات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کے باعث معاشی امور پر ان کی شرح حمایت ان کے صدارتی کیریئر میں ایک نئی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

سروے میں 49 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ آنے والے سال میں امریکی معیشت خراب ہو جائے گی۔ اقتصادی معاملات پر ٹرمپ کی حمایت 43 فیصد اور مخالفت 55 فیصدہے۔

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ شاہراہ بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • وزیر اعظم کا6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین 
  • افغان عبوری وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
  • وعدہ کرتا ہوں بلاول بھٹو زرداری اس ملک کے وزیراعظم بنیں گے، سردار سلیم حیدر
  • جمہوریہ روانڈا کے وزیر برائے خارجہ امور پاکستان کا دورہ کریں گے