ٹرمپ کی حلف برداری،پی ٹی آئی کا 20لوگوں کو دعوت نامے موصول ہونے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے دعوت نامے موصول ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے ہمارے 20 لوگوں کو دعوت نامہ آیا ہے۔
صحافیوں کے اس سوال پر کہ کیا عمران خان یا پی ٹی آئی کے کسی عہدیدارکو دعوت نامہ آیا ہے؟ پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل نے جواب دیا کہ ہم ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں نہیں جا رہے مگر ہمارے لوگ جارہے ہیں۔ مذاکرات کے حوالے سے سلمان اکرم کا کہنا تھا کہ ہم نے دو کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے، ہمارے لوگوں کی ضمانت کی جائے اور سب قانون کے مطابق ہو، حکومت ایک نوٹیفکیشن سے اس پر عمل درآمد کرسکتی ہے، اگرمذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تو پھر آگے دیکھیں گے۔
پاک بھارت میچ؛ ریونیو شیئرنگ پر پاکستان اور اماراتی بورڈ معاہدے کے قریب
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حلف برداری پی ٹی ا ئی ٹرمپ کی
پڑھیں:
سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کی "معروف ماڈل" کو گھورنے کی ویڈیو وائرل
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔