Daily Ausaf:
2025-04-22@07:31:32 GMT

دنیا کی امیر ترین مصنفہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

دنیا کے کچھ عظیم لوگ اپنی غربت اور کسمپرسی کا بدلہ اپنی خفیہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر لیتے ہیں۔ یہ فطری بات ہے کہ پوشیدہ طاقت ظاہر ہی تب ہوتی ہے جب کوئی مشکل پیش آئے یا اسے کسی چیلنج کا سامنا کرنا پڑے۔ ایسی کسی انتہائی نازک صورتحال میں انسان اپنی بقاء کی آخری جنگ لڑتا ہے جس میں وہ کامیاب ہو جائے تو پوری دنیا اس کی عظمت اور ہمت کو سلام کرتی ہے۔انگلینڈ کی دبلی پتلی خاتون مصنفہ جے کے رولنگ کو 80 کی دہائی تک غربت اور کسمپرسی کا سامنا تھا اس کا گزر بسر سوشل بینیفٹس پر چل رہا تھا تب اسے ایک سکول میں ٹیچنگ کی نوکری مل گئی۔ لیکن رولنگ کے اندر ایک سکول ٹیچر کی روح سے زیادہ طاقتور تخیل موجود تھا جسے اس نے اپنے سلسلہ وار ’’ہیری پوٹر‘‘ناول کی شکل میں ڈھالنے کا فیصلہ کیا۔ رولنگ نے ناول کی تاریخ میں ایسا منفرد اور مافوق الفطرت تخیلاتی کارنامہ انجام دیا جو آج تک دنیا کی کوئی دوسری خاتون مصنفہ نہیں دے سکی ہے۔یہ 1990 ء کی ایک دھندلی شام تھی جب جے کے رولنگ مانچسٹر سے لندن جانے کے لئے اسٹیشن کے ایک بنچ پر بیٹھ کر ٹرین کا انتظار کر رہی تھی کہ اچانک اس کے دماغ میں ہیری پوٹر کا خیال آیا اور اس کے لئے وقت جیسے تھم سا گیا، سرد ہوائوں کی سرگوشیاں اس کی سوچوں کو گہرا کرنے لگیں، ٹرین تاخیر کا شکار تھی اور وہ خاموشی سے بینچ پر بیٹھی لوگوں کے ہجوم کو دیکھ رہی تھی اور ساتھ میں اچانک دماغ میں آنے والے کردار ’’ہیری پوٹر‘‘پر بھی غوروفکر کر رہی تھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جب اچانک کسی جادوئی کیفیت نے اسے اپنی گرفت میں لے لیا۔ یہ کوئی خواب نہیں تھا بلکہ ایک الہام تھا جسے آنے والے دنوں میں رولنگ کے قلم سے حقیقت کا روپ دھارنا تھا۔ رولنگ نے ایک خیالی منظر دیکھا اور اس محسوس کیا کہ جیسے اس کے اندر کوئی دروازہ کھل گیا۔ اسی دوران اس نے ایک لڑکے کو دیکھا جو اعتماد سے اسے کہہ رہا تھا کہ وہ ’’وزرڈ‘‘ ہے ایک جادوئی وجود ہے اور وہ کرشماتی صلاحیتوں کا مالک ہیری پوٹر ہے بس اسی جگہ سے سلسلہ وار ناول ہیری پوٹر کی ابتدا ہوئی۔
جدید دنیا کے پرتخیل ادب میں جے کے رولنگ کو وہی مقام و مرتبہ حاصل ہوا جو یونانی فلسفہ و دانش میں افلاطون کو ملا تھا۔ وہی رولنگ جس کی زندگی مالی مشکلات کے گہرے سایوں میں گھری ہوئی تھی اور امید کی روشنی کہیں دور دھندلا رہی تھی۔ یہ لڑکا، اس کے تخیل کی دنیا کا مہکتا کردار بن گیا۔ اس کی موجودگی نے اس کے اندر چھپی ہوئی تخلیقی چنگاری کو شعلے میں بدل دیا۔ وہ لمحہ ایک انقلاب کی ابتدا ثابت ہوا۔ ایک ایسی کہانی کا آغاز، جس نے نہ صرف اس کی زندگی بلکہ دنیا بھر کے قارئین کے دلوں کو مسخر کر لیا۔وہ لڑکا رولنگ کے تخیل کا شہزادہ، ’’ہیری پوٹر‘‘کی صورت میں دنیا کے سامنے آیا۔ آج دنیا اس انگلش ٹیچر کو ’’جے کے رولنگ‘‘ کے نام سے جانتی ہے، جس نے غربت و فقر سے عروج تک کا سفر اپنے تخیل اور قلم کی طاقت سے طے کیا۔انسان کے اندر جو صلاحیت ہو اسی کو اپنی طاقت بنا کر کام کیا جائے تو زندگی میں انسان کو غیر معمولی کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔ رولنگ کا پورا نام جوآنے کیتھلین رولنگ ہے وہ 31 جولائی 1965ء کو برطانیہ کے شہر برسٹل کے نزدیک ییٹ جنرل ہسپتال میں پیدا ہوئیں اور انگلینڈ کے سائوتھ ایسٹ ویلز گلوسٹر شائر اور چیپسٹو میں پلی پڑھیں۔ رولنگ کو بچپن سے ہی کہانیاں لکھنے اور سنانے کا شوق تھا۔ وہ اپنی چھوٹی بہن کے لئے اکثر فیری ٹیلز یعنی مافوق الفطرت اور ماورائی کہانیاں لکھا کرتی تھیں۔ آغاز میں انہوں نے رابرٹ گلبرتھ کے نام سے کرائم فکشن کی کہانیاں لکھیں۔ انہوں نے 1986ء میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹرسے انگریزی اور فرانسیسی زبان میں بیچلر ڈگری حاصل کی اور تب وہ ہیری پوٹر لکھنے کی طرف مائل ہو گئیں۔رولنگ نے پہلی بار 1990 ء میں ’’ہیری پوٹر‘‘لکھنے کا آغاز کیا جب وہ زبان دانی کے محقق کے طور پر ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے لئے کام کر رہی تھیں۔ چونکہ ان کی مالی حالت بہت خراب تھی، اس لئے ان کے پاس لکھنے کے لئے سہولتیں بھی بہت محدود تھیں یعنی لکھنے کے لئے بعض دفعہ ان کے پاس کاغذ اور پنسل تک نہیں ہوتی تھی۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جے کے رولنگ کے اندر رہی تھی کے لئے

پڑھیں:

فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان

  لاہور: جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ فلسطین سے اظہارِ یکجہتی پر 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کردیا۔ انھوں نے کہا کہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث کرب ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شریک ہوں گی، فلسطین کی صورتحال پوری امت کیلئے باعث تشویش ہے، فلسطین کیلئے ملک بھر میں بیداری مہم چلائیں گے، حافظ نعیم نے انتہائی محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا، مجلس اتحادامت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے۔
 سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ لاہور کا جلسہ بھی مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے ہو رہا ہے، اسرائیل کی حامی لابی ہر جگہ موجود، لیکن ان کی کوئی حیثیت نہیں، فلسطین کے معاملے پر اسلامی دنیا کا واضح مؤقف ہونا چاہیے، امت مسلمہ کو حکمرانوں کے رویہ اورغفلت سے شکایت ہے۔
 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امت مسلمہ کے حکمران اپنا حقیقی فرض نہیں ادا کر رہے، جہاد مقدس لفظ ، اس کی اپنی حرمت ہے، مسلم دنیا جغرافیائی طور پر منقسم ہے، مالی یاسیاسی طورپرشرکت کرنےوالا بھی ایک ہی جہاد کا حصہ ہے۔
 انھوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری سے متعلق جے یو آئی کا منشور واضح ہے، ہر صوبے کے وسائل اس صوبے کے عوام کی ملکیت ہیں، سندھ کے لوگ حق کی بات کرتے ہیں تو روکا نہیں جا سکتا، مرکز میں تمام صوبوں کےاتفاق رائے سےفیصلے کیے جاتے، اس روش کے تحت کالا باغ ڈیم کو بھی متنازع بنا دیا گیا، جے یو آئی نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترکر دیا۔
 امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا مؤقف تھا، جماعت اسلامی نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کیا، اپنے اپنے پلیٹ فورم سے مختلف چیزوں پرجدوجہد کریں گے۔
ادھر ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے منصورہ میں ملاقات کی اور انہیں 27 اپریل کو مینار پاکستان میں منعقد ہونے والے اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت کی دعوت دی۔
 ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات کے لیے مولانا فضل الرحمٰن منصورہ پہنچے۔ حافظ نعیم الرحمٰن اور لیاقت بلوچ سمیت جماعت کے دیگر قائدین نے استقبال کیا۔
 ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں متحد ہوکر آواز اٹھانے کا عزم کیا۔
 جے یو آئی ف کے راشد سومرو اور مولانا امجد خان جبکہ جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، مولانا جاوید قصوری وار امیر العظیم بھی ملاقات میں موجود تھے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • یوتھ پالیسی کے تحت نوجوانوں کواقتدار کے عمل میں  شریک کیا جائے گا،امیرمقام
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • یو این او کو جانوروں کے حقوق کا خیال ہے، غزہ کے مظلوموں کا کیوں نہیں،سراج الحق
  • مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات آج ہوگی
  • افغان وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی
  • امیر جماعت اسلامی نے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا
  • نائب وزیر اعظم کا افغان وزیر خارجہ کو فون:دورے کی دعوت،امیر خان متقی پاکستان آئیں گے
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے، منعم ظفر خان
  • امریکا فلسطینیوں کے قتل میں برابر کا شریک ہے: حافظ نعیم الرحمان