Nai Baat:
2025-04-22@01:19:30 GMT

بیشک اللہ کی پکڑ بڑی دردناک ہے

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

بیشک اللہ کی پکڑ بڑی دردناک ہے

ترجمہ ’’ اور ہرگزاللہ کو بے خبر نہ جاننا ظالموں کے کام سے انہیں ڈھیل نہیں دے رہا ہے مگر ایسے دن کے لیے جس میں آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی ‘‘ اس آیت میں ہر مظلوم کے لئے تسلی اور ہر ظالم کے لئے وعید ہے، نیز اس آیت میں ایک مشہور مقولے کی تائید بھی ہے کہ خدا کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں ، آیت کا معنی یہ ہے کہ اے سننے والے !تم یہ نہ سمجھنا کہ اللہ تعالیٰ ظلم کرنے والوں کو سزا نہیں دے گا اور نہ ہی ظالموں سے عذاب مؤخر ہونے کی وجہ سے غمزدہ ہونا کیونکہ اللہ تعالیٰ انہیں بغیر عذاب کے صرف ایک ایسے دن کیلئے ڈھیل دے رہا ہے جس میں دہشت کے مارے آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، یاد رہے کہ ظالموں کا اُخروی عذاب تو اپنی جگہ، دنیا میں بھی اللہ تعالیٰ ظالموں کی گرفت فرماتا ہے ،چنانچہ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓسے روایت ہے، حضور اقدسؐ نے ارشاد فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ ظالم کو ڈھیل دیتا رہتا ہے اور جب اس کی پکڑ فرما لیتا ہے تو پھر اسے مہلت نہیں دیتا، پھر آپؐ نے یہ آیت تلاوت فرمائی ترجمہ ’’ اور تیرے رب کی گرفت ایسی ہی ہوتی ہے جب وہ بستیوں کو پکڑتا ہے جبکہ وہ بستی والے ظالم ہوں بیشک اس کی پکڑ بڑی شدید دردناک ہے‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی وائٹ ہائوس کی کرسی کا مزہ چکھا بھی نہ تھا کہ غزہ سے یرغمالیوں کو نہ چھوڑنے پر خطرناک نتائج کی دھمکی ایک بار پھر دُہرا دی امریکی ریڈیو ٹاک شو میں اپنے پہلے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بالکل ایسا ہی ہے میرے اقتدار سنبھالنے تک یرغمالی رہا نہ ہوئے تو نتائج بھگتنا ہوں گے، اقتدار کے نشے سے ’’چور‘‘ مزید کہا کہ میرا ردعمل دشمن کو صرف نہیں کرو کہنے پر مشتمل نہیں ہو گا جیسا صدر بائیڈن غزہ جنگ کے آغاز سے ایسا ہی کر رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں اسرائیل کے ساتھ ہوں لیکن امن کے ساتھ بھی ہوں اس تکبرانہ انداز کے بعد دنیا نے دیکھا کہ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ نے خود کو سپر پاور کہلوانے والے امریکہ کے اداروں کو بھسم کر دیا غزہ میں انسانیت کو تہس نہس کرنے پر خوشی کا اظہار کرنے والوں پر بھی عذاب الٰہی آ گیا اور کہتے سنا گیا کہ یہ کیسا المیہ ہے، ایک دن آپ گھر کے سوئمنگ پول میں نہا رہے ہوتے ہیں اور اگلے ہی روز پورا گھر راکھ کا ڈھیر بن جاتا ہے، یاد رہے کہ یہ امریکی اداکارجیمز ووڈکے الفاظ ہیں جس نے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی پر حوصلہ افزائی کی تھی، لائیو شو میں آسکر ایوارڈ کے لیے 2 بار نامزد ہونے والے اور 3 ایمی ایوارڈز کے فاتح جیمز ووڈ یہ بتاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے کہ ان کا عالیشان گھر جل کر خاکستر ہو گیا جبکہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے حامی امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ میں شوبز سے تعلق رکھنے والے متعدد شخصیات کے مہنگے اور پرتعیش گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے، جیمز ووڈ نے اس وقت اپنی ٹویٹس میں لکھا تھا کہ ان سب کو مار ڈالو، شاباش نیتن یاہو، آپ نے امریکی کٹھ پتلیوں کی ایک نہ سنی، غزہ پر حملے جاری رکھیں، انٹرویو میں جیمز ووڈ کی روتے ہوئے ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے اداکار کو یاد دلایا کہ کس طرح وہ مجبور اور بے کس غزہ کے فلسطینیوں پر مظالم پر خوش ہوا کرتے تھے، سوشل میڈیا صارفین نے پوچھا کہ ظلم کی حمایت کرنے پر پچھتاوا تو ہوتا ہوگا؟، بے گھر ہونے کی تکلیف اور اپنے گھر کو اپنے سامنے جلتا دیکھ کر فلسطینی یاد تو آتے ہوں گے،امریکی صدر جو بائیڈن نے لاس اینجلس میں آگ لگنے سے ہونے والی تباہی پر اگلے چھ ماہ تک 100 فیصد اخراجات اٹھانے کا اعلان کردیا تاہم انہوں نے سبق سیکھنے کے بجائے آتشزدگی کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ قرار دے دیا، نقصان کا تخمینہ 250 ارب ڈالر سے زائد تک پہنچ گیا، انشورنس انڈسٹری کو تقریباً 8 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ،دوسری طرف امریکی شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں تاریخ کی بدترین آگ کی سیٹلائیٹ تصویر سامنے آ گئی اس تصویر سے آگ کی ہولناکی اور اس سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس تاریخ کی بدترین آگ نے 29 ہزار سے زائد ایکڑ رقبہ لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے اللہ کا کہا سچ ثابت ہو گیا کہ جب اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے اورجب وہ کسی کو پکڑ میں لاتا ہے تو پھر دنیا دیکھتی
ہے جیسے لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ کو دنیا نے دیکھا،انسانی حقوق کے نام نہاد امریکی ایوانِ نمائندگان نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کے وارنٹِ گرفتاری جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی عدالتِ انصاف کے خلاف پابندیوں کا بل منظور کر لیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ پرنسل کشی کی خوشیاں منانے والے کس طرح اسرائیل کی حمایت میں مرے جا رہے ہیں، امریکی ایوانِ نمائندگان سے قانون پاس ہونے کے بعد ہاؤس آف فارن افیئرز کمیٹی کے ریپبلکن چیئر مین برائن جیفری میسٹ نے تقریر میں عالمی عدالت کو کینگرو کورٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کینگرو کورٹ ہمارے عظیم اتحادی مُلک کے وزیرِ اعظم کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ امریکا کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام سے عالمی سطح پر انسانی حقوق اور انصاف کی حمایت حاصل کرنے کے عمل کو شدید نقصان پہنچے گا،امریکہ اور حواری اسرائیل کی پشت پناہی کر رہے ہیں جس پر وہ دنیا کے کسی قاعدے قانون کو نہیں مان رہا ،عالم اسلام کی قیادت کو روایتی کانفرنسز اور قراردادوں سے بالاتر ہوکر سیاسی، سفارتی، عسکری اور اقتصادی چیلنجز کے مقابلہ کیلئے ٹھوس لائحہ عمل بنانا ہوگا،غزہ، لبنان، شام، یمن کے بعد ایران، سعودی اور پاکستان کیلئے حقیقی خطرات بڑھ گئے ہیں،اسرائیل ہزاروں فلسطینیوں کاقاتل ہے وہ کسی اسلامی ریاست کادوست نہیں ہوسکتا۔ کسی اسلامی ریاست کواسرائیل کے ساتھ تجارت کیلئے اسلامیت اورانسانیت کوداؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،اسرائیل اسلامیت اورانسانیت کادشمن ہے، ناجائز ریاست کومزید ہٹ دھرمی اوربے رحمی سے روکاجائے،مسلمان حکمران ہوش کریں، معتوب ومغضوب فلسطینیوں کے قتل عام پردنیا بھر کے حکمرانوں کی مسلسل خاموشی کوتاریخ میں مجرمانہ اعانت سے تعبیر کیاجائے گا، نام نہاد اسرائیلی ریاست کا نیا نقشہ خوابیدہ مسلمان حکمرانوں کوجھنجوڑنے کیلئے کافی ہے، اسرائیلی حکمرانوں کاخبث باطن بے نقاب ہو نے سے عالمی ضمیر اورعالمی عدالت انصاف کاامتحان شروع ہوگیا، اسرائیل کے مذموم عزائم بارے اب کوئی ابہام باقی نہیں رہا ،مسلم امہ تمام تر اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کر کے اسرائیل کو معاشی طور پر مفلوج کرنے میں اپنا اخلاقی فریضہ انجام دے۔ وقت آگیا ہے مسلم ملک اور ہر مسلمان یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فسطائیت اور اندھیر نگری کا خاتمہ کرنے کیلئے اپنے اپنے حصے کا دیا جلائیں۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: لاس اینجلس اللہ تعالی کہا کہ

پڑھیں:

امریکی برانڈ صوفی کونسل اور اسرائیل کی حمائت

سوال یہ ہے کہ حضرت سید علی ہجویری ؒ،بابا فرید گنج شکرؒ،حضرت معین الدین چشتیؒ،حضرت سلطان باہو ؒ، حضرت بہائوالدین زکریاؒ ملتانی ،سمیت دنیا بھر میں کون سے صوفی با صفاء ہیں کہ جنہوں نے یہودیوں کو فلسطینی مسلمانوں پر کبھی ترجیح دی ہو؟ یقینا کوئی ایک بھی نہیں،تو پھر یہ جہلم کا پیر جسے اسرائیلی صدر پیار سے پیر مصدر شاہ کے نام سے یا د کرتا ہے،یہ کون اور اس کی صوفی کونسل کیا بلا ہے؟آئیے اسے اس رپورٹ کے تناظر میں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں،رپوٹ کے مطابق پیر مدثر شاہ صوفی کونسل کے چیئرمین ہیں۔ جنہوں نے ایک کتاب ’’وسپر ان دی سٹون‘‘لکھی ہے۔ یہ کتاب پنڈی کے اردگرد مختلف مذاہب کے آثار اور مقامات کے بارے میں ہے۔ ہندو، سکھ، عیسائی، بدھ اور یہودی آثار کے حوالے سے اس کتاب میں تصاویر ہیں۔اس کتاب کی تعارفی تقریب یروشلم سینٹر فار پبلک افیئر میں 27مارچ کو ہوئی۔ اس تقریب میں گنتی کے دوڈھائی درجن افراد شریک ہوئے۔ کتاب کے لکھاری سمیت کچھ مہمانوں نے ورچوئل شرکت کی۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کا ایک ریکارڈڈ پیغام اس تقریب میں سنایا گیا۔ منتظمین تقریب اس میں ہونے والی باتوں کے حوالے سے بہت ہی احتیاط کا مظاہرہ کرتے رہے۔پیرمدثر شاہ سے یروشلم سینٹر نے رابطہ کر کے کہا تھا کہ آپ اپنے نام کی ادائیگی جیسے کرتے ہیں وہ ریکارڈ کر کے بھیجیں۔ اسرائیلی صدر آپ کا نام ٹھیک طرح سے ادا کرنا چاہتے ہیں۔
صدر اسحاق ہرزوگ پھر بھی نام کو پیرمصدر شاہ ہی بولتے رہے، ڈھائی منٹ کے اس ویڈیو پیغام میں 2 بار اسرائیلی صدر نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی، زراعت، ماحولیات اور دوسرے شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں،اسرائیلی صدر کے پیغام کی ویڈیو تقریب میں چلائے جانے کے بعد فوری جاری نہیں کی گئی۔ اس کو ایڈیٹنگ کے لئے زیر غور رکھا گیا۔ یہ اس احتیاط کا مظاہرہ تھا کہ کوئی لفظ یا جملہ ایسا نہ چلا جائے جس سے کوئی حساسیت منسلک ہو اور کسی غیرضروری ردعمل کا باعث بن جائے ۔ری پبلکن امریکی صدور ڈونلڈ ٹرمپ اور بش جونیئر کے مڈل ایسٹ ایڈوائزر اس تقریب میں شریک ہوئے۔ دو ڈھائی درجن افراد کی مختصر تقریب میں ہائی پروفائل شرکا کا اندازہ اسی سے لگا لیں۔ مائیکل ڈورن نے زوم کے ذریعے شرکت کی۔ یہ صدر بش کے دور میں امریکی وزارت دفاع میں پبلک ڈپلومیسی کے لئے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری رہے ہیں۔ یہ سینٹر فار پیس اینڈ سکیورٹی مڈل ایسٹ کے ڈائریکٹر ہیں۔جیسن ڈی گرین بلاٹ دی ٹرمپ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ کے علاوہ ٹرمپ کے چیف لیگل آفیسر رہے ہیں۔ٹرمپ کے دور صدارت میں یہ اسرائیل کے لئے صدر ٹرمپ کے مشیر تھے۔اس تقریب میں ایک اسرائیلی خاتون نے پاکستان اور پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے یہودی آثار کو اوریجنل حالت میں محفوظ رکھا ہوا ہے۔ انڈین سفارتخانے کے ایک نمائندے نے بھی تقریب میں شرکت کی۔انڈین ڈپلومیٹ کے لیے یقینی طور پر یہ بات اٹریکشن کا باعث تھی کہ ایک پاکستانی پیر کی کتاب کی مختصر سی تقریب رونمائی میں اتنی ہائی پروفائل شخصیات اور خود اسرائیل صدر شریک ہیں۔ سینئر صحافی کی رپورٹ کے مطابق پیر مدثر شاہ پاک یو ایس ایلومینائی کے اسلام آباد چیپٹر کے صدر ہیں۔ تعلق مچھ بلوچستان سے ہے۔ ان کی فیملی سروبا جہلم اور بلوچستان تک پھیلی ہوئی ہے ہم پاکستانیوں نے نام نہاد صوفی ڈپلومیسی کے اثر اور پہنچ کو ابھی دریافت ہی نہیں کیا۔ اصل صوفی ازم کے احترام سے انکار ممکن نہیں ، ہم تصوف ، اہل تصوف کے کامل احترام کے قائل ہیں ، اور اسے تسلیم کرتےہیں ، لیکن جس طرح بعض شر پسند اور دین دشمن دینا سلام کا نام بدنام کرکے دین کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں ، اسی طرح بعض مفاد پرست ، دین اسلام اور صوفیاء عزام کے دشمن بھی صوفی ازم کا نام استعمال کرکے اسلام دشمن قوتوں کے مقاصد پورے کرتے ہیں ۔یہ نام نہاد صوفی کنکشن کتنا مضبوط ہے اس کا ہمیں بالکل بھی اندازہ نہیں ہے۔ اس پر کبھی ہم نے غور ہی نہیں کیا۔ ویسے ہی جنرل نالج واسطے عرض ہے کہ کئی ملکوں کے حکمران خاندان جن صوفیا کے عقیدت مند تھے ان کا تعلق بھی ہمارے خطے سے ہے ۔ ان کنیکشنز کو ڈھونڈنے اور استوار کرنے کی ضرورت ہے۔’’جہلم کے پیر مدثر اوراسرا ئیل کا پیر مصدر شاہ کی صوفی کونسل میں کون کون سے جعلی پیر اور ملاں شامل ہیں،ان پر اور ان کی سرگرمیوں پر بھی کڑی نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے ،نائن الیون کی یہودی کوکھ سے جنم لینے والا وحدت ادیان کا تصور ہو،یا بین المذاہب ہم آہنگی کا لولی پاپ،یہودو نصاریٰ نے ڈالر پھینک تماشا دیکھ کے اصول کے تحت بعض بدبختوں پر خوب ڈالر لٹائے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ اصل صوفی ازم کے وابستگان امن و آشتی کے پرچارک ہوتے ہیں، مگر امریکن برانڈ صوفی کونسل اور صوفی ازم کے پرچارک پیر مصدر شاہ کو غزہ کے ساٹھ ہزار کے لگ بھگ انسانوں کا قاتل اسرائیل معصوم اور حماس کے مجاہد دہشت گرد نظر آتے ہیں۔
صوفی ازم کی آڑ میں صہیونیت اور دجال کے ان سہولت کاروں کا مکروہ چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے۔ ذیل میں سندھ کے راشدی خاندان کے چشم وچراغ پیر سید یاسر الدین الراشدی کی ایک سندھی تحریر کا ترجمہ پیش خدمت ہے، جو انہوں نے تین دن قبل لکھی ہے ۔ وہ لکھتے ہیں ’’اسرائیل کی حامی صوفی کونسل پاکستان:صوبہ پنجاب کے شہر جہلم میں واقع درگاہ سروبا شریف کی گدی نشین، پیر مدثر شاہ، جو سچ انسٹیٹیوٹ اور اس کی ذیلی تنظیم ’’صوفی کونسل‘‘کے بانی ہیں، اسرائیل کے حامی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ پیر مدثر شاہ نے حال ہی میں اسرائیل کا دورہ کیا ہے، جہاں ان کا خیر مقدم کیا گیا اور ان کے انٹرویوز بھی نشر ہوئے۔ ان انٹرویوز میں، پیر مدثر نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا اور اسرائیلی یہودیوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج ہم ان کے حقوق کے لئے آواز نہیں اٹھائیں گے تو کل ہمارے حقوق کے لیے بھی کوئی آواز نہیں اٹھائے گا۔ پاکستان میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی مخالفت کی جاتی ہے، لیکن پیر مدثر شاہ اپنے پلیٹ فارم سے اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔ یہ بات حیران کن اور نہایت معنی خیز ہے کہ پاکستانی ریاستی ادارے اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ یہ بات نہایت افسوس ناک ہے کہ ایک طرف عالم اسلام فلسطینیوں کے قتل عام پر آواز اٹھا رہا ہے اور دوسری طرف مسلمان رہنما اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ اگر سندھ کے پیر اور علماء اس بنام نہادصوفی کونسل کے مقاصد سے واقف ہیں تو انہیں فورا اس سے علیحدگی اختیار کرنی چاہیے۔ اگر وہ لاعلمی میں اس کا حصہ بنے ہیں تو انہیں اس سے الگ ہو کر اسرائیل کے حامی پیر مدثر شاہ کو پیغام دینا چاہیے کہ وہ اسرائیل کی حمایت سے باز آئیں۔ اگر وہ واقعی سچے مسلمان ہیں تو انہیں اسرائیل کی حمایت سے گریز کرنا چاہیے۔ دلچسپ بات یہ کہ اسرائیل کے یہودی بھی اس صوفی کونسل کے رکن ہیں۔‘‘

متعلقہ مضامین

  • بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
  • امریکی برانڈ صوفی کونسل اور اسرائیل کی حمائت
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس 
  • امریکہ اور اسرائیل آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں، انصار اللہ
  • یمن کے ہاتھوں مہنگے امریکی ڈرونز کی تباہی، فاکس نیوز نے اہم انکشاف کر دیا
  • حوثیوں نے اسرائیل اور امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کردیا