اسرائیل نے حماس کے سامنے جھک کر معاہدہ کیا: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ میں جنگی بندی کے معاہدے کے بعد امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے اسرائیلی وزیرِ اعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کی خونی جنگ کا آغاز کیا تھا۔
ان کا غزہ میں جنگی بندی پر ایکس پر جاری کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے حماس کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کا اعلان کیا تھا، آج اسی حماس کے سامنے جھک کر جنگ بندی کا معاہدہ کرنا پڑا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ یہ صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکا کی بھی شکست ہے۔
غزہ، کراچی حماس اور اسرائیل کے درمیان 15ماہ بعد جنگ.
انہوں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کی خونی جنگ کا آغاز کیا تھا، آج اہلِ غزہ سرخرو ہو گئے ہیں، اس جنگ کے 47 ہزار شہداء بھی زندہ رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ اور یحییٰ سنوار اپنے بھائیوں کی جیت کا نظارہ کر رہے ہیں ہوں گے، شہداء اہلِ غزہ کے جشن کا نظارہ کر رہے ہوں گے، شہید زندہ رہتے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن
پڑھیں:
اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن
اسلام آباد( نیوزڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی دارالحکومت میں غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ہیں قائد اعظم اور لیاقت علی خان نے واضح کہا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا.
امریکہ قاتل اور دہشت گرد ہے اسرائیل کی پشت پناہی کر رہا ہے بچے کٹ رہے ہیں ان کے جسم فضاؤں میں بلند ہو رہے ہیں سیاسی نعرے بازی نہیں یہ ہمارے ایمان کا معاملہ ہے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے کہنا چاہتا ہوں اسرائیل اور کشمیر کے مسئلے پر اکٹھے ہو جائیں اپنےمفاد کے لیے اتحاد بھی ہو جاتا ہے اسرائیل مظالم کو روکنے کے لیے متحد ہونا پڑے گا اسرائیل نے فلسطین کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے .
امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ سامراج نے سازش کر کے اسرائیل کو فلسطین پر جبرا مسلط کیا ہے حکمرانوں کے ساتھ اپوزیشن بھی کام نہیں کر رہی 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کریں گے انہوں نے کہا ہم اعلان کریں تو کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے حکمران طبقہ غلام ابن غلام امریکہ کے آگے جھکا ہوا ہے امریکہ کسی کا بھی نہیں دوست ہے امریکہ میں نوجوان اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے کہا ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ہیں علامہ اقبال نے 1931 میں فلسطین کا دورہ کیا تھا قائد اعظم اور لیاقت علی خان نے واضح کہا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔