بنگلہ دیشی جنرل کی ائرچیف سے ملاقات، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں میں دلچسپی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) بنگلہ دیش کی آرمڈ فورسز ڈویژن کے پرنسپل سٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن کی قیادت میں بنگلہ دیش کے دفاعی وفد نے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران پاک فضائیہ کے سربراہ نے مشترکہ تربیتی اقدامات کے ذریعے دونوں فضائی افواج کے درمیان فوجی شراکت داری کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں معززین نے مشترکہ تربیت سمیت باہمی تعاون کی راہیں تلاش کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمر الحسن نے موجودہ قیادت میں پاک فضائیہ کے جدید منصوبوں، جدید ٹیکنالوجیز اور مقامی طور پر تیار کردہ تکنیکی فریم ورک کو سراہا۔ انہوں نے جدید ترین فوجی ہارڈویئر، خاص طور پر JF-17 تھنڈر لڑاکا طیاروں کی تیاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ پاک فضائیہ کے سربراہ اور بنگلہ دیشی دفاعی وفد کے درمیان ملاقات دونوں ممالک کے درمیان فوجی شراکت داری، تعاون کو فروغ دینے اور مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کے پختہ عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ کے
پڑھیں:
وزیراعظم کا دورہ ترکیہ, صدر اردوان سے اہم ملاقات متوقع
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں صدر اردوان سے اہم ملاقات متوقع ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کل ترکیہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں وہ دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان سے اہم ملاقات کریں گے۔ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، علاقائی و عالمی امور اور باہمی دلچسپی کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ قریبی اتحادی اور اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روابط موجود ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل بھی قائم ہے جس کا ساتواں اجلاس رواں سال 12 اور 13 فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس اجلاس کی مشترکہ صدارت ترک صدر اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف نے کی تھی۔ترجمان کے مطابق وزیراعظم کا یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے اور دوطرفہ شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے فروغ کی ایک اور مضبوط علامت ثابت ہوگا۔