مذاکرات کا آج تیسرا دور، خوشخبری کی امید، پی ٹی آئی: اہم معلومات پر بات نہیں ہوئی، رانا ثنا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت‘ اپوزیشن مذاکرات کا تیسرا دور آج ہو گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے خوش خبری ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مطالبات تحریری طور پر جمع کرائیں گے۔ سیاسی قیدی ڈیڑھ دو سالوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ بانی پی ٹی آئی بھی سیاسی قیدی ہیں۔ حکومت سنجیدگی کے ساتھ بیٹھے‘ مسائل حل ہوں گے۔ علاوہ ا زیں وزیر اعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے کن کو سیاسی قیدی سمجھتے ہیں۔ کمشن کے ٹی او آرز اور اختیارات کیا ہوں گے۔ کمشن کتنی دیر میں رپورٹ پیش کرے گا۔ ان اہم معاملات پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ ان چیزوں میں وقت لگ سکتا ہے۔ امید ہے آج پی ٹی آئی قیدیوں کی فہرست دے گی۔ یہ کمشن سے متعلق شرائط بتائیں گے۔ مطالبات پر مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔ اپنے بیان میں خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔