Juraat:
2025-12-13@23:12:31 GMT

بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بیان منافقت کی کلاسیکل مثال ہے، ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا گیا بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل نظر انداز کردیا۔اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بھارتی آرمی چیف کا بیان نہ صرف حقائق کے منافی ہے بلکہ بھارت کی روایتی پالیسی کے تحت پاکستان پر بلاجواز الزام تراشی کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے، یہ منافقت کی ایک کلاسیکل مثال ہے، یہ بیان دنیا کی توجہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری مظالم، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک، اور بھارت کی سرحد پار جبر کی پالیسیوں سے ہٹانے کی کوشش ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جنرل نے ماضی میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعیناتی کے دوران کشمیریوں پر بدترین مظالم کی نگرانی کی تھی، یہ سیاسی مقاصد کے تحت دیے گئے گمراہ کن بیانات بھارتی فوج کی سیاست زدہ ہونے کی عکاسی کرتے ہیں، دنیا بھارتی نفرت انگیز تقاریراور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی کو بھڑکانے والے بیانات سے بخوبی آگاہ ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارت کی سرحد پار قتل و غارت گری اور معصوم کشمیریوں پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز نہیں کرسکتی یہ مظالم کشمیریوں کے حق خودارادیت کے عزم کو مزید مضبوط کرتے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تسلیم شدہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے کسی غیر موجودہ ڈھانچے کا پروپیگنڈا کرنے کے بجائے حقیقت کو تسلیم کرنا بھارتی قیادت کے لیے بہتر ہوگا، یہ حقیقت کہ ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان کی تحویل میں ہے، پاکستان میں معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اس قسم کے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، بھارتی فوج کی قیادت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ سیاسی ضرورتوں کے بجائے شائستگی، پیشہ ورانہ طرز عمل اور ریاستی تعلقات کے اصولوں کو مدنظر رکھے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر بھارتی فوج کہا ہے کہ

پڑھیں:

پاک فوج، پیپلز لبریشن آرمی کی انسداد دہشت گردی مشق جاری: مضبوط دفاعی تعاون کی عکاس، آئی ایس پی آر

 اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان آرمی اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی 28 نومبر سے 14 دسمبر 2025ء تک مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق Warrior-IX کر رہے ہیں۔ اس دو ہفتے کی مشق کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانا اور ملٹری ٹو ملٹری تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق گزشتہ روز کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم سنٹر (NCTC) پبی میں معزز مہمانوں کے دن (DVD) کی تقریب منعقد ہوئی۔ پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ نے مہمان خصوصی کے طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔ ان کے ساتھ چین کے سینئر معززین بھی موجود تھے۔ پاک فوج کے چیف آف جنرل سٹاف نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ معزز مہمانوں کو مشترکہ مشق کے دائرہ کار، مقاصد اور انعقاد کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی کی مختلف ڈرلز کا مشاہدہ کیا اور دونوں طرف سے حصہ لینے والے فوجیوں کی جانب سے پیشہ ورانہ مہارت، آپریشنل قابلیت اور اعلیٰ حوصلے کو سراہا۔ یہ مشق پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دفاعی تعاون کی عکاسی کرتی ہے اور دونوں مسلح افواج کے امن و استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان اور دہشت گردی
  • افغانستان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات، ہمسایہ ممالک کل سر جوڑ کر بیٹھیں گے
  • افغانستان سے دہشت گردی کا نیا خطرہ اٹھ رہا ہے، وزیراعظم،پیوٹن اور اردوان سے ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان سرزمین سے نئے دہشت گردی خطرے پر اظہارِ تشویش
  • پاک فوج، پیپلز لبریشن آرمی کی انسداد دہشت گردی مشق جاری: مضبوط دفاعی تعاون کی عکاس، آئی ایس پی آر
  • افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی سب سے بڑا خطرہ ہے‘ پاکستان
  • چین اور پاکستان کی افواج کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق،ڈرلز کا عملی مظاہرہ
  • پاکستان آرمی اور چائنہ کی پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق ’’وارئیر نائن‘‘ جاری
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی سنگین خطرہ ہے، پاکستان
  • دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں، دہشت گردی پاکستان نہیں بھارت کا وطیرہ: فیلڈ مارشل