اسداللہ بھٹو کا علما دین کے نام خصوصی پیغام
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر ،سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو نے علمائے کرام، مشائخ عظام، خطیب حضرات سے جمعہ 17 جنوری کو اجتماعات جمعہ کے موقع پر خطبات میں دین اسلام کیخلاف تبلیغ و منفی گمراہ کن پیگنڈے، بے امنی اور ظالم و مظلوم کے حوالے سے عوامی شعور پیدا کرنے کی اپیل کی ہے، علمائے دین کے نام ایک خط میں انہوں نے کہا کہ اسلام امن، احترام اور انسانیت کا درس دینے والا مذہب ہے ، آج سندھ بالخصوص شمالی سندھ بے امنی کی آگ میں جل رہا ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی کی میزبانی میں 12 جنوری کو سکھر میں منعقد ہونے والی اے پی سی کے دیگر فیصلوں کے ساتھ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 17 جنوری کو ممتاز عالم دین اپنے جمعہ کے خطبہ میں اسلام کے خلاف تبلیغ کی جانے اور بے امنی کی بابت عوام کو شعور دیں، امید ہے کہ علمائے کرام بے امنی کے خاتمے کیلئے منبر و محراب کے ذریعے اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پورٹیبل اے سی کے استعمال سے بجلی کا بل کم آتا ہے؟
گرمیاں شروع ہوتے ہی پشاور کے کارخانو مارکیٹ میں خریداروں کا رش بڑھ گیا ہے، جو گرمی میں کم خرچ ایئر کنڈیشنر اور روم کولر کی تلاش میں یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔
کارخانو مارکیٹ میں ہر قسم کے اے سیز، روم کولر اور ری چارچ والے پنکھے دستیاب ہیں لیکن زیادہ مانگ پورٹیبل اے سی کی ہے، جو دکانداروں کے مطابق ضرورت کے مطابق کسی بھی جگہ آسانی سے لے جایا جا سکتا ہے اور سب سے بڑی بات اس کا بجلی کا خرچ کافی کم ہے۔
کارخانو شاہین مارکیٹ کے دکاندار جمعہ خان کے پاس بھی پورٹیبل اے سی ہیں، جس میں ان کے مطابق خریدار بھی دلچسپی لے رہے ہیں اور خرید بھی رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ خریدار قیمت کے ساتھ بجلی خرچے کو بھی دیکھتا ہے تاکہ ماہانہ بل کی ادائیگی آسانی ادا کر سکے۔
جمعہ خان نے بتایا پورٹیبل اے سی دبئی سے آتے ہیں جو ایک ٹن کے انوٹر ہیں، جس کی وجہ سے بجلی کا خرچہ عام اے سی کی نسبت تقریباً آدھا ہے۔ ’اگر اپ پورا دن استتعمال کرتے ہیں تو آپ کا بل دس ہزار سے زیادہ نہیں آئے گا۔‘
پورٹیبل اے سی کے بارے میں مزید جانیے، دکاندار جمعہ خان کی زبانی اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں