اسلام آباد:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرلزآئی بی، ایف آئی اے اور چیئرپرسن نیشنل کمشین برائے انسانی حقوق کی جمعہ کو طلبی کا حکم واپس لے لیا۔

مذکورہ حکم میں انھیں منظم ڈیجیٹل فراڈ کی جوڈیشنل انکوائری کے حوالے سے طلب کیا جانا تھا۔ نئے حکم میں اعلیٰ افسروں کے عدالت میں حاضری کو قبل از وقت قرار دیا گیا ہے۔

تاہم ایک نوٹس آئی جی پنجاب پولیس کو بھیجا جائے گا کہ وہ عدالت کی معاونت کیلئے ایک باخبر افسر ایف آئی اے کے دعوے کے حوالے سے مقرر کریں، ایف آئی اے کا دعویٰ ہے کہ آئی جی پنجاب سے رابطوں کے باوجود پولیس نے ایف آئی اے کو مشکوک گینگ کے خلاف کارروائی کیلئے شواہد فراہم نہیں کئے۔

رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد متاثرین نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے پنجاب سپیشل برانچ کی رپورٹ پر جوڈیشل کمشن کی تشکیل کیلئے رجوع کیا تھا جس کے مطابق ایک مشکوک گینگ توہین رسالت کے الزام میں نوجوانوں کو پھنسا کر رقوم بٹورتا ہے۔

مذکورہ گینگ ایف آئی اے میں رجسٹرڈ 90 فیصد کیسز کا شکایت کنندہ ہے۔

اس گینگ میں خواتین بھی شامل ہیں، انہوں نے ’’ لیگل کمیشن فار بلاسفیمی ‘‘ کے نام سے ایک تنظیم بنائی ہوئی ہے، اسی کے تحت کام کرتے ہیں۔

ایف آئی اے سائبر کرائمز میں رجسٹرڈ توہین رسالت کی دیگر شکایات میں یہی طریقہ کار اور ایسی ہی کہانیاں بیان کی گئی ہیں، ان شکایات کے 400 سے زائد متاثرین میں 70 فیصد نوجوان ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے

پڑھیں:

دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی

بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔

پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔

محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔

نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔

نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔

عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔

جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔

بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔

متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: ہنی ٹریپ گینگ کے 16 ملزمان گرفتار
  • پنجاب میں ہنی ٹریپ میں ملوث دو بڑے گینگز گرفتار
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • ڈی ایچ اے اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ایکسپو اور ڈیجیٹل نیلامی 2025 کا شاندار افتتاح
  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج ہوگی، پانچویں بار گواہان کی طلبی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج ہوگی، پانچویں بار گواہان کی طلبی
  • دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
  • پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر
  • نیا واٹس ایپ فراڈ: تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے سے فون ہیک اور بینک اکاؤنٹ خالی ہونے کی حقیقت کیا؟