Express News:
2025-04-22@14:12:50 GMT

سیلف میڈیکیشن کے نقصانات

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ایلو پیتھک ادویات اس صدی کی بہت بڑی دریافت ہیں۔ اگرچہ یہ ادویات جلدی اثر کر کے صحت بخشتی ہیں لیکن بیماری کو ختم کرتے کرتے کچھ ایسے اثرات بھی چھوڑ سکتی ہیں جن کا بیماری کے علاج سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ ان اضافی اور غیر ضروری اثرات کو مضر اثرات (Side Effects) کہتے ہیں۔

تقریباً تمام ایلوپیتھک ادویات کھانے سے مختلف قسم کے مضر اثرات ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ یہ اثرات معمولی نوعیت کے بھی ہو سکتے ہیں اور بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ پرائیویٹ پریکٹس میں ادویات کے اندھا دھند اور غیر ضروری استعمال سے انسانی صحت کو بہت سارے خطرات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ مختلف قسم کی ایلو پیتھک ادویات ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کی جائیں اور استعمال کے دوران ڈاکٹر کی بتائی ہوئی ہدایات کو پیش نظر رکھا جائے۔

ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر اور اپنی مرضی سے ادویات استعمال کرنا صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہوتا ہے۔ ان ادویات کے مضر اثرات سے زندگی کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اسپرین (Aspirin) کا زیادہ استعمال کرنے سے معدے کا السر ہو سکتا ہے۔

پینسلین اور مختلف قسم کی اینٹی بائیوٹک ادویات کی وجہ سے ہونے والے صدمہ (Shock) سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ اسی طرح یرقان اور گردے کی پتھری ہونے کی ایک وجہ اپنی مرضی سے ادویات لینا بھی ہو سکتا ہے۔ مختلف قسم کی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے سب سے زیادہ جگر متاثر ہوتا ہے۔ کیونکہ جگر انسانی جسم کی بائیو کیمیکل لیبارٹری کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ خود سے ادویات استعمال کرنے سے پرہیز کیا جائے اور مختلف بیماریوں کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات کا استعمال کیا جائے۔

اس کے علاوہ اپنی مرضی سے ادویات استعمال کرنے سے مریض ان کا عادی ہو جاتا ہے۔ شروع میں درد یا پریشانی دور کرنے کیلئے اپنے طور پر ہی کوئی نہ کوئی دوا مسلسل لی جاتی ہے۔ اس کے بعد جسم اس دوا کا عادی ہو جاتا ہے اور آخر کار انجام یہ ہوتا ہے کہ اس کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہو جاتا ہے جیسا کہ ہیروئین کے نشہ میں ہوتا ہے۔

اینٹی بائیوٹکس (Antibiotics)، سٹیرائیڈز (Steroids)، سکون آور ادویات (Tranquillisers) کا بغیر سوچے سمجھے اور غیر ضروری استعمال جو معمولی امراض کیلئے کیا جائے بہت ہی خطرناک ہے۔ اس عادت سے وقتی طور پر آرام ضرور محسوس ہوتا ہے لیکن بعد میں زندگی بھر کیلئے پریشانی کا باعث بن جاتا ہے۔ ان ادویات کے مسلسل استعمال سے گردے، جگر اور جسم کے دوسرے اعضا کو نقصان پہنچنا شروع ہو جاتا ہے۔ ان تمام نقصانات سے بچنے کے لیے بہتر ہے کہ دوا ہمیشہ ڈاکٹر کے مشورہ کے بعد لیں۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مختلف قسم سے ادویات ادویات اس ڈاکٹر کے ہوتا ہے

پڑھیں:

نوجوانوں میں مشہور ہوتا ’ہرے ناخنوں‘ کا رجحان کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر ایک نیا بیوٹی ٹرینڈ مشہور ہو رہا ہے جس میں نوجوان اپنے ناخنوں کو ہرے رنگ میں رنگ رہے ہیں اور اس کی وجہ ان کا یہ ماننا ہے کہ ایسا کرنے سے انکی زندگی میں صحت، سکون اور خوش قسمتی آئے گی۔

’گرین نیل تھیوری‘ کے نام سے مشہور یہ بیوٹی ٹرینڈ گزشتہ ریڈ اور بلیو نیل تھیوری کی ہی ایک کڑی ہے۔

نیو یارک پوسٹ کے مطابق گوگل کی مارچ بیوٹی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں ’گرین نیل تھیوری‘ کی سرچز میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہرے ناخنوں کے دیکھے جانے سے کامیابی اور اثبات کے متعلق خیالات سوچنے میں مدد ملتی ہے۔

سائکک ریڈنگز اور انٹیوٹیو ہیلنگ پلیٹ فارم اورا مر کی بانی اور سی ای او ریچل اونفیٹر کا کہنا تھا کہ آپ جو بھی کرتے ہیں اس کے پیچھے کوئی مقصد ہوتا ہے اور کوئی توانائی ہوتی ہے، چاہے آپ کو اس کا احساس ہو یا نہ ہو۔ اگر آپ مخصوص رنگوں کو دیگر رنگوں پر فوقیت دے رہے ہیں تو آپ ایسے انتخابات کر رہے ہیں جو آپ کے اصل کی عکاسی کرتے ہیں۔

نفسیات کے اعتبار سے ہرا رنگ ہمیشہ سے تناؤ سے راحت اور سکون سے جوڑا گیا ہے اور ممکنہ طور پر ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اسپتالوں میں اکثر مریضوں کو پُر سکون رکھنے کے لیے ہرے رنگ کی ڈیکوریشن ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
  • معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
  • امرود
  • حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
  • مسیحیوں کے تہوار ’ایسٹر‘ کی دلچسپ تاریخ
  • گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟ 
  • بلاول کی تائید کرتا ہوں، شیر جب بھی آتا، سب کچھ کھا جاتا ہے: گیلانی 
  • شیر جب بھی آتا ہے سب کچھ کھا جاتا ہے، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
  • نوجوانوں میں مشہور ہوتا ’ہرے ناخنوں‘ کا رجحان کیا ہے؟
  • شیر جب بھی آتا ہے سب کچھ کھا جاتا ہے، چیئرمین سینیٹ