مولانا محمد شفیع اوکاڑوی کے 42 ویں سالانہ عرس کی تیاریاں مکمل
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) بانی جماعت اہلسنت ، خطیب اعظم حضرت مولانا محمد شفیع اوکاڑوی کے 42 ویں سالانہ عرس شریف کی تیاریاں مکمل ہوگئیں۔ مولانا اوکاڑوی اکادمی (العالمی ) کی طرف سے یادگاری مجلے کی اشاعت اور اس کی ترسیل اور علماء و مشائخ ، سنی تنظیموں اور اداروں سے رابطے کا کام بھی پورا ہوگیا ہے۔ 2 روزہ سالانہ مرکزی عرس کی تقریبات جمعرات ، جمعہ 16 اور 17 جنوری 2025 کو جامع مسجد گلزار حبیب گلستان اوکاڑوی (سولجر بازار ) کراچی میں منعقد ہوں گی۔ جمعہ 17 جنوری 2025 کو دنیا بھر میں اہلسنت و جماعت کی مساجد و مراکز ، درس گاہوں اور خانقاہوں میں 42 واں سالانہ عالمی یوم خطیب اعظم عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غیر قانونی بھرتیاں، اسپیکر کے پی اسمبلی کیخلاف احتساب کمیٹی کی تحقیقات مکمل، رپورٹ جاری
پشاور:پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی احتساب کمیٹی نے اسپیکر خیبرپختونخوااسمبلی بابرسلیم سواتی کواسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کے الزام سے بری قرار دے دیا۔
کمیٹی کے ممبرممتاز قانون دان قاضی انورایڈوکیٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پرعائد الزامات سابق سینیٹر اعظم سواتی نے عائد کیے جنہیں وہ ٽابت کرپائے نہ ہی کوئی ٽبوت کمیٹی کوفراہم کیے۔
رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ یہ اعظم سواتی وہ اعظم سواتی نہیں جو جیل گئے تھے یہ الگ اعظم سواتی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی پرجن بھرتیوں کا الزام عائد کیا گیا وہ یا تو ان کے دور سے پہلے ہوئیں یا پھر قواعد کے مطابق ہوئیں۔ بابرسلیم سواتی کو بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے وفاداری کی سزادی جارہی ہے۔
کمیٹی نے رپورٹ میں لکھا کہ بابرسلیم سواتی نے روایات سے ہٹ کرگزشتہ سال نومبرمیں اسلام آباد میں پی ٹی آئی ورکروں پرڈی چوک تشدد پر اسمبلی میں تقریرکی۔
قاضی انورایڈوکیٹ کے مطابق بابرسلیم سواتی کی تقریرکے بعد حکومت و اپوزیشن کے کئی ارکان نے اس ایشو پر تقاریر کیں، یہ بابرسلیم سواتی ہی ہیں جنہوں نے ایوان میں کاٹلنگ واقعہ پر بحٽ بھی کرائی اورقرارداد بھی منظورکرائی۔
رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ بابرسلیم سواتی کو ان وجوہات کی بناء پر نشانہ بنایاجارہا ہے کیونکہ اُن کا واحد قصور بانی چیئرمین پی ٹی آئی اوران کی اہلیہ سے وفاداری ہے اور اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو اسی کی سزا دی جارہی ہے۔