ایزی پیسہ کا مزدوروں کے حفاظتی اقدامات کے لیے بیمہ شدہ بل بورڈز کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ایزی پیسہ نے مزدوروں کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ملک بھر میں بل بورڈ انسٹال کرنے والے مزدوروں کے لیے بیمہ فراہم کیا ہے۔ "بیمہ شدہ بل بورڈز” کا یہ اقدام ایزی پیسہ کی نئی انشورنس پروڈکٹ کے آغاز کا حصہ ہے۔جس کا مقصد ان مزدوروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے جو روزانہ خطرناک ماحول میں اپنی جان کی پروا کئے بغیر کام کرتے ہیں۔ یہ اقدام نہ صرف مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا بلکہ پاکستان کی آؤٹ ڈور اشتہارات کی صنعت میں ایک نیا معیار قائم کرےگا۔
پاکستان میں آؤٹ ڈور اشتہارات کی صنعت کی مالیت 2025 تک 11.
ایزی پیسہ نے اس اہم مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک منفرد اقدام "بیمہ شدہ بل بورڈز” متعارف کروایا ہے۔ اس اقدام کے تحت، ہر وہ مزدور جو ایزی پیسہ کے اشتہاری بل بورڈز نصب کرے گا اس کو میڈیکل اور لائف انشورنس کے ساتھ ساتھ عالمی معیار کے حفاظتی آلات فراہم کئے جائیں گے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارکیٹنگ اور کارپوریٹ کمیونیکیشنز ایزی پیسہ رفاہ قادری نے کہا کہ ، "ایزی پیسہ ہمیشہ سے جدت اور معیار کے نئے اصول متعارف کروانے کے لیے پرعزم رہا ہے۔ ہماری ہر او او ایچ ( OOH) مہم میں اس بات کی ضمانت ہوگی کہ مزدوروں کو ان کی حفاظتی بیمہ اور حفاظتی سامان فراہم کیا جائے۔ ہم سب صنعتوں کو اس نئے معیار کو اپنانے اور مزدوروں کے حفاظتی اقدامات کو اولین ترجیح دینے کی غیر مشروط دعوت دیتے ہیں۔
چیف کریٹو آفیسر امپیکٹ بی بی ڈی او، علی رز نے کہا: "ایزی پیسہ ‘عمل، نہ کہ اشتہار’ پر یقین رکھتا ہے۔ جب ایزی پیسہ کہتا ہے کہ وہ اپنے انشورنس پروڈکٹس کے ذریعے لوگوں کی حفاظت کرنا چاہتا ہے، تو وہ یہ کام کرتا بھی ہے۔ اس کی شروعات ان مزدوروں سے ہوتی ہے جو اشتہارات لگاتے ہیں۔ اور میں ایسے برانڈز کی قدر کرتا ہوں جو ہمیشہ صحیح کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔”
یہ اقدام ایزی پیسہ کی سماجی ذمہ داری اور جدت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جو پاکستان میں آؤٹ ڈور اشتہاری صنعت کے معیارات کو بہتر بنا کرمزدوروں کی فلاح و بہبود میں اہم کردار ادا کرنے کو یقینی بنائے گا۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل حفاظتی اقدامات ایزی پیسہ کے لیے
پڑھیں:
فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
اقوام متحدہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے ایک نام نہاد ’سیٹلر روڈ‘ کی تعمیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کے باعث فلسطینی آبادی کو اپنی زمینوں سے کاٹ دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) کے مطابق اس نئی سڑک کی تعمیر کے لیے قریباً 100 ہیکٹر فلسطینی اراضی ضبط کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام سے انکاری، نئے منصوبے کی منظوری دے دی
’یہ سڑک فلسطینی کسان دیہات اور چرواہا برادریوں کو ان کی زمینوں سے جدا کر دے گی اور مختلف فلسطینی آبادیوں کے درمیان رابطہ منقطع ہو جائے گا۔‘
یہ اقدام مغربی کنارے میں اسرائیلی علیحدگی سڑک کے ماڈل پر کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد اسرائیلی آبادکاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں او ایچ سی ایچ آر کے سربراہ اجیتھ سنگھے نے خبردار کیاکہ یہ قدم مغربی کنارے کی بتدریج تقسیم کی جانب ایک اور خطرناک پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں انتہائی تشویش ہے کہ اسرائیل نے وادیِ اردن کے قلب میں ایک نئی رکاوٹ اور سڑک کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ مغربی کنارے کی سب سے زرخیز زمین ہے اور مجوزہ سڑک فلسطینی برادریوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے ساتھ ساتھ ضلع طوباس کے فلسطینی کسانوں کو اپنی ملکیتی زمینوں سے محروم کر دے گی۔
ان کے مطابق یہ اقدام اسرائیل کے مغربی کنارے کے الحاق کو مزید مضبوط کرے گا اور فلسطینیوں کے روزگار کے تمام ذرائع ختم کر دے گا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
اجیتھ سنگھے نے مزید کہاکہ جنین، طولکرم اور نور شمس کے پناہ گزین کیمپ خالی کر دیے گئے ہیں اور قریباً ایک سال گزرنے کے باوجود مکینوں کو واپسی کی اجازت نہیں دی گئی، جو بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوعہ جبری منتقلی کے خدشات کو جنم دیتا ہے۔
انہوں نے فلسطینی کیمپوں کو مسمار کرنے کے جاری انتباہات پر بھی تشویش ظاہر کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقوام متحدہ سخت ردعمل غزہ امن منصوبہ فلسطینی گھیرا تنگ وی نیوز