شیاؤمی کا پاکستان میں نیا اسمارٹ فون ریلیز، قیمت سمیت تمام تفصیلات جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور:
اسمارٹ فون کمپنی شیاؤمی نے پاکستان میں اپنا نیا اسمارٹ فون ’ریڈمی نوٹ 14 سیریز ریلیز کر دیا ہے، جس کی قیمت سمیت تمام تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔
لاہور ایکسپو سینٹر میں منعقدہ تقریب میں شیاؤمی کے جدید اسپیسفی کیشنز سے آراستہ اسمارٹ فون متعارف کروایا گیا۔
شیاؤمی نے ریڈ می نوٹ 14 پرو پلس 5 جی، ریڈ می نوٹ 14 پرو، اور ریڈ می نوٹ 14 سیریز لانچ کردی ہے، موبائل میں ہائی ریزولوشن AI کیمرہ سسٹم، آل اسٹار پائیداری اپ گریڈ کے ساتھ موجود ہے۔
کمپنی کے نمائندے سفیان احمد نے بتایا کہ ریڈ می نوٹ 14 سیریز کے مرکز میں موجود کیمرہ سسٹم فلیگ شپ فوٹوگرافی کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ رواں سال کسی بھی موبائل کمپنی کا لانچ ہونے والا پہلا موبائل فون ہے۔
ریڈ می نوٹ 14 ویریئنٹس،128 پلس 8 جی بی اور 256 پلس 8 جی بی میں دستیاب ہے جن کی قیمت بالترتیب 53 ہزار 999 اور 57 ہزار 999 روپے ہے، اسی طرح ریڈ می نوٹ 14 پرو 2 ویریئنٹس، 256 پلس 8 جی بی اور 512 پلس 12 جی بی کی قیمت بالترتیب 79 ہزار 999 اور 94 ہزار 999 روپے ہے، ریڈ می نوٹ 14 پرو 5 جی 12+512GB کی قیمت ایک لاکھ 44 ہزار 999 روپے ہے۔
مظفر حیات پراچہ نے بتایا کہ پاکستان میں شیاؤمی کا فون دو ڈھائی سال قبل بنانا شروع کیا گیا تھا اور بڑے اعزاز کی بات ہے کہ تمام فون پاکستان میں بن رہے ہیں اور انٹرنیشل معیار کے مطابق ہم ڈھائی سال میں اس مقام تک پہنچ گئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک نئے دور میں آگیا ہے اب پاکستان میں ٹیکنالوجی کے پروڈکٹس بننے شروع ہو گئے ہیں، ایکسپورٹ آنے والے دنوں میں ہوگی اور زرمبادلہ میں ٹریڈ ڈیفیسٹ میں بہت مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں اسمارٹ فون کی قیمت
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں میں نظربند حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے اظہار رائے کو دبانے سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت رہنمائوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں کشمیری ایک طویل عرصے سے غیر قانونی طور پرنظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78سال سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے اور بھارت کو جلد یا بدیر انہیں یہ حق دینا ہو گا۔
حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ان ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اب ایک مذموم منصوبے کے تحت وادی کشمیر کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت وادی کشمیر اور جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ چھ سالوں کے دوراں قابض افواج سمیت لاکھوں بھارتیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی انسانی، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔
بی جے پی حکومت نے اسرائیلی طرز پر مقبوضہ علاقے میں پنڈتوں کے لئے کئی علیحدہ بستیاں اور کالونیاں تعمیر کی ہیں اور اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے جہاں لاکھوں کشمیریوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی، جبری بے دخلی، ملازمین کی برطرفی اور املاک کی تباہی جیسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ علاقے میں جلد از جلد آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوئوں اور وعدوں سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کے لئے سب سے اہم چیز ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بی جے پی حکومت بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کی ہندوتوا حکومت کے حملوں سے بچایا جا سکے۔