شاہ رخ خان آخر تک ’کرن ارجن‘ کی کہانی کو نہیں سمجھ سکے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بالی وڈ کی مشہور فلم کرن ارجن نے 13 جنوری 2025 کو اپنے ریلیز کے 30 سال مکمل کر لیے۔ اس موقع پر ہدایتکار راکیش روشن نے فلم کی تیاری اور اس کے پیچھے چھپی کہانیوں کے بارے میں دلچسپ انکشافات کیے۔
راکیش روشن نے بتایا کہ کرن ارجن کی کہانی پر کسی کو یقین نہیں تھا، حتیٰ کہ فلم کے مرکزی اداکار شاہ رخ خان بھی مطمئن نہیں تھے۔
انہوں نے کہا، "شاہ رخ آخر تک یہ کہانی نہیں سمجھ سکے۔ انہوں نے کہا، 'راکیش جی، آپ بتائیں میں کیا کروں، لیکن میں اس پر قائل نہیں ہوں۔'"
کرن ارجن، سلمان خان اور شاہ رخ خان کی بطور بھائیوں کی کہانی ہے، جو قتل ہونے کے بعد جنم لیتے ہیں اور اپنے قتل کا بدلہ لیتے ہیں۔ فلم میں راکھی گلزار نے ماں کا کردار ادا کیا، جنہیں یقین تھا کہ ان کے بیٹے دوبارہ لوٹ کر آئیں گے۔
راکیش روشن نے بتایا کہ سبھی اداکار اور تکنیکی ماہرین اس کہانی کے خلاف تھے۔ "سب نے کہا، 'یہ فلم نہ بنائیں، یہ کام نہیں کرے گی۔' لیکن انہوں نے یقین رکھا اور یہ کام آیا۔
سلمان خان وہ واحد اداکار تھے جنہوں نے اس کہانی پر یقین کیا۔ روشن نے کہا، "سلمان نے پریویو شو کے دوران مجھے گلے لگا کر کہا، 'آپ نے سپرہٹ فلم بنائی ہے۔'" سلمان کے والد، مشہور اسکرین رائٹر سلیم خان نے بھی فلم کی تعریف کی اور اسے بڑی کامیابی کی پیشگوئی کی۔
راکیش روشن نے انکشاف کیا کہ شروع میں کرن کا کردار اجے دیوگن کو دیا گیا تھا، لیکن اجے اور شاہ رخ نے آپس میں کردار بدل لیے۔ تاہم، روشن نے کہا کہ وہ شاہ رخ کو کرن اور اجے کو ارجن کے طور پر تصور نہیں کر سکتے تھے، جس کے بعد اجے نے فلم چھوڑ دی اور سلمان خان کو یہ کردار دیا گیا۔
راکیش روشن نے مزید بتایا کہ فلم کی کامیابی ان کے لیے حیران کن تھی۔ انہوں نے کہا، "مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہ فلم اتنی بڑی ہٹ ہوگی، لیکن سب نے میرے یقین کو سراہا۔"
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راکیش روشن نے شاہ رخ نے کہا
پڑھیں:
’ عمران خان 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں، دو شرائط ہیں، پہلی شرط کہ بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں اور دوسری ۔ ۔ ۔ ‘تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا
اسلام آباد (آئی این پی ) ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعوی کیا ہے کہ تحریک انصاف کے اسٹبلشمنٹ سے بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، دو شرائط ہیں ، بانی پی ٹی آئی خاموش رہیں او رسوشل میڈیا کو لگام دیں، بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہوسکتے ہیں۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ساٹھ دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پندرہ دن گزر گئے ہیں، اب صرف پینتالیس دن باقی ہیں،کسی نے واردات نہ ڈالی تو بانی کی رہائی ممکن ہے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی ابتدا سے تھی،پی ٹی آئی میں آپ کو اپنے آپ مضبوط کرنے کیلئے کسی کے پیچھے چھپنا پڑتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر تنقید سے متعلق سوال ان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا سوشل میڈیا گروپ کا کنٹرول علیمہ خان کے پاس ہے، علیمہ خان نے تو میری بیماری کا مذاق بھی اڑایا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ کو آتے ہی بغیر کسی کوالیفکیشن کے سیکریٹری جنرل بنا دیا گیا،مجھے پارٹی سے نکالنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ میں موروثی سیاست کے خلاف تھا ،بانی پی ٹی آئی باہر آئیں گے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کی تمام لیڈرشپ کی مفت وکالت کی ہے،میں نے90جلسے کئے،ایک روپیہ پارٹی سے نہیں لیا،میں نے بانی پی ٹی آئی کے74کیسز میں وکالت کی جب کہ سلمان صفدر کو دسمبر2024تک 61کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔سوشل میڈیا کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہورہے،3مواقع ایسے تھے، جس میں ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی بالکل قریب تھی، 8اکتوبر کے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی نے 45دن میں الیکشن میں منتخب ہو کر اسمبلی پہنچنا تھا۔
شیر افضل کا کہناتھاکہ ہم نے دسمبر میں دوبارہ مذاکرات شروع کئے،ابھی جو مذاکرات ہورہے ہیں اس میں 2شرائط ہیں کہ بانی پی ٹی آئی چپ رہیں اور سوشل میڈیا کو لگام دیں، میراخیال ہے بانی پی ٹی آئی کی خاموشی اسی کا تسلسل ہے۔سلمان اکرم راجہ زندگی میں کسی پارٹی کا حصہ نہیں رہے،مجھے ڈیڑھ ماہ بعد سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی میں نظر نہیں آرہے۔
ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کا پیسوں کے لین دین کا ایک اور معاملہ سامنے آگیا
مزید :