ملک میں تعصبات پیدا کرنیوالے علماء نہیں، سیاستدان ہیں، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام آئین میں نہ ہوتا اگر علماء نہ ہوتے، جذباتی ماحول میں ہماری معقول آواز بھی پسند نہیں آتی، سروں پر جو پگڑیاں سجائی ہیں، وہ سر جُھکانے کے لیے نہیں اُٹھانے کے لیے ہے، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاستی قوتوں کے خلاف نفرتیں پیدا کی گئیں، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔ وہاڑی میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی جماعت عوام کو متحد کرنے کے لیے کوشاں ہے، ملک میں تعصبات پیدا کرنے والے علماء نہیں سیاست دان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس اور علماء پاکستان کی وحدانیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ پاکستان اور دینی مدارس کا تحفظ اللہ کرے گا انہیں کچھ نہیں ہو سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا قیام آئین میں نہ ہوتا اگر علماء نہ ہوتے، جذباتی ماحول میں ہماری معقول آواز بھی پسند نہیں آتی۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ سروں پر جو پگڑیاں سجائی ہیں، وہ سر جُھکانے کے لیے نہیں اُٹھانے کے لیے ہے، پاکستان سے پیار ہے تو ایک نظریے پر جمع ہونا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان علماء نہ کے لیے
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کا پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
عثمان خان: جے یو آئی کی مرکزی جنرل کونسل اجلاس میں اہم فیصلہ ہوا، جے یو آئی پی ٹی آئی کیساتھ باضابطہ الائنس کا حصہ نہیں ہوگی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق جے یو آئی پی ٹی آئی کیساتھ ایشو ٹو ایشو معاملات چلائے گی، پی ٹی آئی قیادت میں اتفاق نہیں ہے، پارٹی کا اپنا کوئی ایک فیصلہ نہیں ہے۔
جےیوآئی کے مرکزی جنرل کونسل نے حتمی اختیار پارٹی سربراہ مولانا فضل الرحمان کو دے دیا، جےیوآئی حکومت کے خلاف اپنی تحریک چلائے گی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی