مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں، شیر افضل
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ حکومت کو حل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں لیکن مجھے میری پارٹی کہے گی کہ اووو اووو کا نعرہ لگاؤ تو ان کے لیے لگادوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی رہنماء شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ انہیں اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ انٹرنیٹ کا مسئلہ حکومت کو حل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مجھے اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں لیکن مجھے میری پارٹی کہے گی کہ اووو اووو کا نعرہ لگاؤ تو ان کے لیے لگادوں گا۔ واضح رہے کچھ دن قبل وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تقریب میں بات کرتے ہوئے جاپان میں احتجاج سے متعلق ایک واقعہ بتایا تھا اور کہا تھا کہ وہاں اووو کرکے احتجاج کیا جارہا تھا مگر کام بھی جاری رکھا گیا تھا۔ وزیراعظم کے بیان کے بعد گزشتہ دنوں پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران احتجاج کرتے ہوئے اووو اووو کے نعرے لگائے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اووو اووو والا احتجاج پسند نہیں کرتے ہوئے نے کہا کہ شیر افضل
پڑھیں:
جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
لاہور:جمعیت علمائے اسلام(ف) نے مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے فیصلوں میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتے ہوئے صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے.
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا اور ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت دو روزہ اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عمومی کے متعدد فیصلے ہوئے جس کے مطابق اجلاس میں27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہداء غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا اور قوم سے اہل غزہ کیلئے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کی گئی اورکہا گیا اجلاس ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کیلیے اتحاد قائم، جماعت اسلامی اور جے یو آئی کا 27 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان
جمعیت علماء اسلام پرزور الفاظ میں از سرنو صاف اور شفاف انتخابات کے مطالبہ کا اعادہ کرتی ہے اور صرف اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ کیا البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوری یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرے گی۔
اجلاس میں مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کیا گیا اور بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل کو ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔