کیلیفورنیا کی آگ مزید پھیلنے کا خطرہ، سیاسی لڑائی بھی چھڑگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کیلیفورنیا: امریکی ریاست کلیلی فورنیا میں لگنے والی آگ کو مکمل طور پر بجھانے کی ساری کوششوں پر پانی پھرتا دکھائی دے رہا ہے۔
امریکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفانی ہوائیں شروع ہونے والی ہیں جن کے باعث آگ تیزی سے پھیل سکتی ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ طوفانی ہواؤں سے آگ پھیلنے کی صورت میں 60 لاکھ سے زائد افراد کی زندگی داؤ پر لگ جائے گی۔
محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان کے نتیجے میں چلنے والی تیز ہواؤں سے خبردار کیا ہے۔ شمالی لاس اینجلس کے مکینوں کو مقامی انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ اپنی ضروری اشیا اور دیگر سامان کے ساتھ ساتھ جلد از جلد اپنے گھروں سے نکل جائیں۔
سمندری طوفان سینٹا اینا کے نتیجے میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار 75 میل فی گھنٹہ تک بھی ہوسکتی ہے۔ چند علاقے سمندری طوفان سے چلنے والی ہواؤں کی زد پر ہیں اور محکمہ موسمیات نے اپنی پیش گوئی میں بھی سمندری طوفان کے اچانک اٹھنے اور تیز رفتار ہوائیں چلنے کے امکان پر شدید حیرت کا اظہار کیا ہے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی کے شیرف رابرٹ لیونا نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی شخص کو دھوکے میں نہیں رکھنا چاہتے۔ ہم یہ کہہ کر دھوکا نہیں دے سکتے کہ سب کچھ ٹھیک ہے، معاملات قابو میں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ معاملات قابو میں نہیں ہیں۔
لاس اینجلس کاؤنٹی میں لگنے والی بھیانک آگ نے سیاسی رسا کشی بھی شروع کردی ہے۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اس واقعے سے بھرپور سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے۔ اس آگ نے کم و بیش 40 ہزار ایکڑ رقبے پر مکانات اور دیگر عمارتوں کو تباہ کر ڈالا ہے۔ اب مزید 60 لاکھ افراد کے لیے خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سمندری طوفان
پڑھیں:
جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ملک وقتی مفاد کے لیے دوسروں کے مفاد کو نقصان پہنچاتا ہے تو وہ گویا شیر کی کھال مانگ رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے ایما پر چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے معاہدوں سے دور رہیں۔
ترجمان وزارتِ تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین اپنے حقوق اور مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا اور اگر کسی نے اس کے مفادات کے خلاف معاہدہ کیا تو سخت جوابی اقدامات کرے گا۔
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں امریکا پر الزام لگایا کہ وہ برابری کے نام پر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے اور سب کو جوابی ٹیرف مذاکرات پر مجبور کر رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کا یہ رویہ عالمی تجارتی نظام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ اگر امریکا کی یک طرفہ پالیسیوں کو قبول کیا گیا تو عالمی نظام "جنگل کے قانون" کی طرف لوٹ جائے گا جہاں طاقتور کمزوروں پر ظلم کریں گے۔
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم امریکا کا یہ جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے اور اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کریں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کریں تاکہ امریکی ٹیرف میں نرمی حاصل کر سکیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے چین پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کر رکھے ہیں جبکہ چین نے بھی جوابی طور پر امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف نافذ کیے ہیں۔