ایک بیان میں سابق ایم این اے نے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی، کاروبار، تعلیم شدید متاثر جبکہ اس سے پورے ملک میں سندھ کی امن اور محبت کی شناخت کو بھی مسخ کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اور سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے علماء کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ 17 جنوری کو اپنے جمعے کے خطبے میں اپر سندھ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کو اجاگر، حکومتی نااہلی اور بدامنی کے خلاف عوام کا شعور بیدار کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ سکھر میں جماعت اسلامی کی جانب سے بدامنی اور ڈاکو راج کیخلاف منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس وقت کی ضرورت تھی، امید کی جا سکتی ہے کہ اس اے پی سی کے نتیجے میں حکمران ٹولہ بیدار اور امن و امان کی بحالی کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔

اسداللہ بھٹو نے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے روزمرہ کی زندگی، کاروبار، تعلیم شدید متاثر  جبکہ اس سے پورے ملک میں سندھ کی امن اور محبت کی شناخت کو بھی مسخ کیا جا رہا ہے، لہذا علماء کرام بھی اپنے جمعے کے خطبے میں اس سنگین صورتحال پر خطاب اور عوام کو بھی اس کا شعور دیں تاکہ وہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف اپنا مزاحمتی کردار ادا کرسکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امن و امان کی

پڑھیں:

پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد

سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیتء کے دفتر میں “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جب کہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔

ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ ور ماہرین نے معاشرتی فلاح و بہبود، صحت اور نفسیاتی سکون کو بھی ایک محفوظ معاشرے کی تعمیر میں اہم قرار دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسلیں ایک پرامن اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن
  • پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
  • سندھ کی عوام اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کو کسی قسم کے مذاکرات کا حق نہیں دیگی، سردار عبدالرحیم
  • فلسطین کی صورتحال اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری
  • جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • عوام کا ریلیف حکومت کے خزانے میں
  • آئیے ایسا پاکستان تعمیر کریں جو علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ہو : بلاول بھٹو زرداری
  • سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان
  • مسیحی برادری نے ہمیشہ ملکی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا، صدر مملکت کا ایسٹر پر پیغام
  • وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی: پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری