اوستا محمد (ممتازنیوز )بی آر ایس پی ضلع اوستا محمد کے کوآرڈی نیٹر ثناء اللہ تنیو نے کہا ہےکہ اوستامحمدمیں 2022 کے سیلاب متاثرین کے لیے تقریباً14ہزار گھروں کی تعمیرکاآغازکیاجارہاہے۔ اوستا محمد پریس کلب رجسٹرڈ کے صحافیوں سے دوران پریس بریفنگ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ  2022 کے آفت زدہ بارش اور سیلاب سے لوگوں کے گھروں کو شدید نقصان پہنچا تھا جس کے بعد حکومت کی جانب سے سروے کیا گیا اب ان گھروں کی تعمیرات کے لیے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت نے کام کرنے کے آغاز کا حکم دیا ہے جس کے تحت ضلع اوستا محمد میں (13000 ہزار 900 سو 14) گھروں کی تعمیراتی کا آغاز ہو رہا ہے جن لوگوں کے گھر سروے کے مطابق لسٹ میں شامل ہیں ہم انہیں گھر بنانے کردیں گے جبکہ اگر کسی کا بھی سروے میں نام رہ گیا ہے تو وہ فورا” ڈپٹی کمشنر آفس میں اپنی تحریری طور پر درخواست دے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگوں سے گزارش ہے کہ ہمیں لسٹ آویزاں کرنے کی سختی سے منع کی گئی ہے لہذا وہ ہمارے بی آر ایس پی آفس آ کر ہمارے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں اس کے علاوہ کسی دوکان یا ایجنڈ سے فارم لینے سے گریز کریں ۔اس موقع پر ایڈمن آفیسر شبیر عباس جمالی آئی ٹی آفیسر سالار جمالی اور اینو میٹر محمد زمان پہنیار بھی موجود تھے ۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اوستا محمد گھروں کی

پڑھیں:

تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے  

ویب ڈیسک:صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔

 گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔

 ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔

ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی

 مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔

 محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم

 صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟
  • میرپور ماتھیلو، کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد کا حملہ، 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی اتحاد خوش آئند ہے، حکومت کو خطرہ نہیں، ملک محمد احمد خان
  • حکومت نے سمندرپار پاکستانیوں کی خدمات کے اعتراف میں بڑا پیکیج دیا، وزیراعظم
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
  • مقبوضہ کشمیر: ضلع رام بن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بچےسمیت 3 افراد جاں بحق
  • تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے  
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • مسیحی برادری آج ایسٹر منائے گی، سیکیورٹی کے سخت انتظامات