مالیاتی شمولیت کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، وزیرخزانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کو اصلاحات کے ذریعے مستحکم کرنے کیلئےکوشاں ہیں ملک میں مالیاتی شمولیت کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کاوفاقی وزیر برائےخزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت اجلاس ہوا ۔اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق سماجی اثرات کی مالی اعانت کمیٹی نے مالیاتی شمولیت کےفروغ کاجائزہ لیا۔
وفاقی وزیر برائےخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو اصلاحات کے ذریعے مستحکم کرنے کیلئےکوشاں ہیں، ملک میں مالیاتی شمولیت کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز مجوزہ فریم ورک کو جلد ازجلد حتمی شکل دیں، پائیدار ترقی، موسمیاتی مزاحمت اورغربت کےخاتمےکے اہداف حاصل ہوں گے۔
اجلاس کے بعد محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تیزی سےبڑھتی آبادی، موسمیاتی تبدیلی جیسے بحرانوں سے بھی نمٹنا ہوگا، پسماندہ طبقات کی بہتری کیلئےجدید مالیاتی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہےاجلاس کو بی آئی ایس پی کےتحت جاری پروگرامز میں پیشرفت پر بریفنگ دی گئی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو معاشی اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کردی ہے۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات کے دوران انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے سربراہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی طرف سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ یہ ملاقات آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے موسم بہار اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنا آسان نہ تھا، نواز شریف
اس موقع پر انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے پاکستان میں معاشی صورتحال اور محصولات، نجکاری اور پینشن کے شعبے میں جاری اصلاحات سے متعلق انہیں آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کی ریجنل نائب پریزیڈنٹ ہیلا چیخروحو اور ان کی ٹیم سے بھی ملاقات کی۔
اس اجلاس میں نجی شعبے کے اصلاحات، توانائی، مستحکم بلدیاتی مالیات اور روزگار کے شعبوں میں تعاون کے بارے میں گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں متنوع ادائیگی کے حقوق پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف نے 1 ارب ڈالر کی قسط دینے سے پہلے کیا مطالبات رکھ دیے؟
وزیر خزانہ نے بلوچستان میں ریکو ڈک میں تانبے اور سونے کے منصوبے کے لیے 2.5 ارب ڈالر کے قرض کی مالی معاونت میں بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے اہم کردار کو سراہا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس منصوبے کے فوائد مقامی کمیونٹی کو بھی پہنچنے چاہئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں