Nai Baat:
2025-04-22@18:59:27 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی

 

غزہ:حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی باضابطہ منظوری دے دی ہے، جس کے بعد 15 ماہ سے جاری خونریزی کے خاتمے کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ اس معاہدے کے تحت جنگ بندی کی توقع جمعرات تک متوقع ہے، جب کہ اسرائیل پہلی مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اس پر دستخط کرنے کی کارروائی شروع ہوگی۔ تاہم، اسرائیل نے یحییٰ سنوار کی لاش واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں 24 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی کی توقع کی جا رہی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، اس معاہدے کا ایک مسودہ حاصل کیا گیا ہے، جس کی تصدیق مصری اور حماس کے حکام نے کی ہے۔

یہ معاہدہ دونوں فریقین کو 15 ماہ سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے قریب لے آتا ہے، اور اس کے ذریعے جنگ کی شدت میں کمی لانے کی توقع ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، تقریباً 100 یرغمالی ابھی بھی غزہ میں قید ہیں، جبکہ غزہ کے حکام کے مطابق، اب تک 46,000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروہ ایک دوسرے کے قیدیوں کی رہائی کی ایک نئی تفصیل طے کریں گے، جو علاقے میں امن کے قیام میں اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا ہے، اور خطے کے حکام نے کہا ہے کہ اس معاہدے کو 20 جنوری تک حتمی شکل دی جا سکتی ہے، جب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف برداری کی تقریب ہوگی۔

یہ معاہدہ غزہ کی پٹی میں جنگ سے متاثرہ افراد کو سکون کی امید فراہم کر سکتا ہے اور اس علاقے میں ممکنہ طور پر دیرپا امن کے قیام کی بنیاد بن سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو

غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

تل ابیب: سرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی۔

ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں، جب تک تمام مغویوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کر سکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بہت بڑی شکست ہوگی، حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کیلئے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔

نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانیوں کے مشکور ہیں، حماس رہنما
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو