جمال الدین جمالی: سانحہ 9مئی کے ایک اور تلخ واقعہ مسلم لیگ ن کا دفتر جلانے کے مقدمہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ عدالت نے سابق گورنر عمر جاوید چیمہ، سابق وزیر صحت یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید اور صنم جاوید سمیت 31 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی۔
فردَ جرم عائد ہونے کے بعد ملزموں نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا اور عدالت نے آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن کو گواہیاں ریکارڈ کروانے کی اجازت دے دی۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں آج ماڈل ٹاؤن لاہور میں 9 مئی 2022 کو مسلم لیگ نون کا مرکزی دفتر جلانے کے ایک مقدمہ میں ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی، مسلم لیگ نون کا ہی دفتر جلانے کے دوسرے مقدمہ مین فردِ جرم 23 جنوری کو عائد کرنے کا حکم دے دیا۔
آج فرد جرم عائد کرنے کے لئے تمام ملزموں کو کٹہرہ میں لایا گیا جن میں نمایاں ڈاکٹر یاسمین راشد،عمر سرفراز چیمہ ،اعجاز چودھری،محمود الرشید، صنم جاوید تھے، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے طریقہ کار کے مطابق فردِ جرم پڑھ کر سنائی۔
عدالت نے مقدمے کی مزید کارروائی 22 جنوری تک ملتوی کر دی، 22 جنوری کو پراسیکیوشن اپنے گواہوں کی گواہیاں ریکارڈ کروائے گی۔
رجب بٹ کی نئی گاڑی،قیمت کے حوالے سے بڑادعویٰ سامنے آگیا
عدالت نے حکم دیا کہ سکیورٹی ضروریات کے سبب اس مقدمے میں ٹرائل کی مزید کارروائی کوٹ لکھپت جیل میں ہو گی۔
مسلم لیگ نون کا دفتر جلانے کے دوسرے کیس مقدمہ نمبر 367/23کی بھی آج مختصر سماعت ہوئی، عدالت نے سماعت اس حکم کے ساتھ 23 جنوری تک ملتوی کر دی کہ اس روز فرد جرم عائد کی جائے گی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے سماعت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا طلبہ کو مزید 1 لاکھ الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: دفتر جلانے کے مسلم لیگ نون عدالت نے
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔