چین کیلئے امریکی چپ برآمدی کنٹرول میں اضافہ خود امریکہ اور عالمی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بیجنگ : بیجنگ چین کی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ چین کیلئے امریکی چپ برآمدی کنٹرول میں اضافہ خود امریکہ اور عالمی معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔
چینی میڈیاکے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین کو امریکی چپ برآمد ی کنٹرول کے حوالے سے کہا کہ چین نے چینی سیمی کنڈکٹر صنعت کی امریکی بدنیتی پر مبنی ناکہ بندی اور دباؤ پر بارہا اپنا سنجیدہ موقف بیان کیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ امریکہ نے معاشی، تجارتی اور تکنیکی مسائل کو سیاسی رنگ دیتے ہوئے آلہ کے طور پر استعمال کیا اور چین کو چپس برآمدی کنٹرول میں مسلسل اضافہ کیا ہے اس اقدام سے سیمی کنڈکٹر کی عالمی صنعت کی ترقی متاثر ہوگی بلکہ خود امریکہ اور دوسرے ممالک کو بھی نقصان پہنچے گا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: چین کی
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔