کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی کی رفتاربڑھانے کے لئے اہم اداروں کومستحکم بنانا ضروری ہے۔

اداروں کوبا اختیار بنانے کے لئے ان میں سیاسی مداخلت کا خاتمہ اور انتظامیہ کی میرٹ پرتعیناتی ضروری ہے۔ اداروں کی خود مختاری اورمیرٹ پرفیصلوں کے بغیرملکی وغیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانا مشکل ہے۔ میان زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں زیادہ وقت ایسا گزرا ہے جب اداروں میں گورننس کا فقدان رہا ہے، فیصلے میرٹ پر نہیں کئے گئے اورسیاسی مداخلت عروج پررہی جس سے بہت سے ادارے تومفلوج ہوگئے جبکہ زیادہ ترکی کارکردگی مایوس کن حد تک گرگئی۔

(جاری ہے)

جب اہم ادارے زوال پزیرہوں توترقی کی رفتارکیسے بڑھ سکتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اداروں کی فعالیت اورقوانین کے معاملہ میں پاکستان اپنے پڑوسی ممالک سے بہت پیچھے ہے جس کا اثرسرمایہ کاروں، عوام اورمعیشت پرپڑتا ہے۔ غیرضروری سیاسی مداخلت کی وجہ سے اہم سرکاری ادارے ملکی ترقی میں کردار ادا کرنے کے بجائے ایک بوجھ بن گئے ہیں جنھیں زندہ رکھنے کے لئے ہرسال کھربوں روپے ضائع کرنا پڑتے ہیں۔

قابل افسران کھڈے لائن لگا دئیے جاتے ہیں جبکہ ترقی کے لئے قابلیت محنت اورایمانداری کے بجائے سیاسی تعلقات زیادہ اہم تصور کئے جاتے ہیں اس لئے سرکاری ملازم اورافسران اپنے کام سے زیادہ تعلقات کوترجیح دیتے ہیں جس نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ سیاستدانوں کی جانب سے اداروں اورانکے فیصلوں کا احترام ایک خواب بن چکا ہے اور وہ ہردور میں اپنے مرضی کے نتائج کے لئے ہرحد سے گزرنا اپنا فرض سمجھتے رہے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ بہت سے اہم ادارے ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں کیونکہ کلیدی عہدوں کوحکمرانوں کے وفادارسرکاری ملازمین کودے دیا جاتا ہے اوراس سلسلے میں سینیارٹی ایمانداری قابلیت یا متعلقہ مہارت کی پرواہ نہیں کی جاتی ہے۔ کم تجربہ والے افسران کوتجربہ کارافسران پرترجیح دینے کا سلسلہ بھی ملکی سطح پرنقصان کا سبب بن رہا ہے جبکہ اس سے اداروں کی کارکردگی بھی خراب ہورہی ہی.

موجودہ وزیراعظم نے ایف بی آر اور دیگر اداروں میں میرٹ پر افسران کی تعیناتیاں شروع کر دی ہیں جو قابل تحسین ہے۔

مرکزی بینک میں بھی اہم آسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ جونئیرافسران کی غیر مصدقہ رپورٹوں پرترقی کا انحصار بھی مسائل پیدا کر رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ سرمایہ کاری کے لئے نعرے اورتقرریں اہم نہیں ہوتیں بلکہ اس کے لئے نجی شعبہ کا استحکام بنیادی اہمیت رکھتا ہے جوملکی وغیرملکی سرمایہ کاروں کوراغب کرتا ہے۔ سرمایہ کار اپنا پیسہ لگانے سے قبل سیاسی اور معاشی استحکام، پالیسیوں میں تسلسل، سرمائے کی حفاظت اورمسابقت وغیرہ بھی دیکھتا ہے۔ پاکستان کودیرپا ترقی کے لئیعالمی سطح پر تسلیم شدہ معاشی اصول اورگورننس کے معیارات لاگو کرنا ہونگے اور طرز حکمرانی میں بنیادی تبدیلی لانا ہوگی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میاں زاہد حسین نے کے لئے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھنا چاہیے: شافع حسین

وزیر صنعت پنجاب شافع حسین — فائل فوٹو  

وزیر صنعت پنجاب شافع حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھنا چاہیے۔

شافع حسین نے افریقی ممالک کے وزراء اور بزنس کمیونٹی کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے اسپیشل اکنامک زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مراعات حاصل ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ افریقی ممالک کے سرمایہ کاروں کی پنجاب میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔

وزیر صنعت پنجاب نے کہا کہ پاکستان اور افریقی ممالک ٹیکسٹائل سیکٹر میں اشتراک کر سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس: پوپ فرانسس کی وفات پر ایک منٹ کی خاموشی
  • پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا ، بانی پی ٹی آئی
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
  • یقینی بنانا چاہیے کہ ٹیکنالوجی انسانوں اور کرہ ارض کے لیے مثبت کردار ادا کرے، احسن اقبال
  • میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی وجہ دریافت، سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق سامنے آگئی
  • آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا؛ چودھری شجاعت حسین
  • پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھنا چاہیے: شافع حسین
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  •  معیشت بہتر‘ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ میں سٹرکچرل ریفارمز کی جارہی ہیں:جام کمال