چین نے ہمیشہ سری لنکا کو اپنی ہمسائیگی سفارت کاری میں اہم مقام دیا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
بیجنگ: چینی صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے ملاقات کی، جو چین کے سرکاری دورے پر موجود ہیں۔بدھ کے روزشی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور سری لنکا کی روایتی دوستی ہے۔ چین نے ہمیشہ سری لنکا کو اپنی ہمسائیگی سفارت کاری میں اہم مقام دیا ہے اور ہمیشہ سری لنکا کے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں حمایت کی ہے۔چین سری لنکا کی جانب سے اپنے قومی حالات کے مطابق آزادانہ ترقی کی راہ تلاش کرنے کو سراہتا ہے ۔
چین اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر، جدید زراعت، ڈیجیٹل معیشت، سمندری معیشت اور دیگر شعبوں میں اعلیٰ معیار کے تعاون کو فروغ دینے میں فعال طور پر سری لنکا کی حمایت کرے گا۔ انورا کمارا ڈسانائیکے نے کہا کہ چین ہمیشہ سری لنکا کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار رہا ہے۔ سری لنکا چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے۔ سری لنکا مشترکہ طور پر “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے اور سری لنکا میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کے لیے مزید چینی کمپنیوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا چین کے ساتھ انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت، مالیات، غربت میں کمی، ڈیجیٹل تبدیلی، سیاحت، سمندر، اور اہلکاروں کی تربیت جیسے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے ۔بات چیت کے بعد، دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر “بیلٹ اینڈ روڈ” تعاون منصوبے کی مشترکہ تعمیر اور چین کو زرعی مصنوعات کی برآمد، عوامی فلاح و بہبود ، خبروں اور نشریات وغیرہ کے حوالے سے متعدد دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخطوں کا مشاہدہ کیا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہمیشہ سری لنکا چین کے
پڑھیں:
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تعریف کیا ہے۔؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔