پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہے، بھارتی آرمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، یہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہے، بھارتی آرمی چیف کے ریمارکس جموں اینڈ کشمیر میں بھارتی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارتی ارمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہے۔ بھارتی ارمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ یہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہے۔ بھارتی ارمی چیف کے ریمارکس جموں اینڈ کشمیر میں بھارتی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔ ایسے جھوٹے اور سیاسی مقاصد پر مبنی بیانات ہندوستانی فوج میں سیاست کی بے تحاشہ مداخلت کا ثبوت ہے۔ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر میں جنرل افیسر نے بربریت کی خود ذاتی طور پر نگرانی کی۔ پوری دنیا بھارت کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے نفرت پر مبنی جذبات اور تقریر کی گواہ ہے۔عالمی برادری بھارت کی بین الاقوامی قتل و غارت سے غافل نہیں ہے۔عالمی برادری بھارت کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی گواہ ہے۔بھارت کے ان مظالم نے کشمیریوں کے جذبہ خود ارادیت کو مزید تقویت دی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بھارتی آرمی چیف کی جانب سے بھارت کی

پڑھیں:

ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مشیر اور امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے مالک ایلون مسک کے ساتھ بات چیت کے دوران ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپنے ملک کی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا ہے. بھارتی جریدے کے مطابق ”ایکس “پر اپنے پیغام میں مودی نے ایلون مسک کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ا نہوں نے اس برس کے شروع میں امریکہ میں ہونے والی ملاقات میں زیر بحث آنے والے موضوعات ہر بات کی مودی نے اپنے پیغام میں کہا کہ انڈیا ٹیکنالوجی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے.

(جاری ہے)

مودی اور ایلون مسک کے درمیان بات چیت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت اور امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی سمت کام کر رہا ہے تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ ٹیرف کے نقصان کو پورا کیا جا سکے دوسری جانب امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس اپنی بھارتی نژاد اہلیہ کے ساتھ21 اپریل کو چار روزہ دورے پر بھارت پہنچ رہے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان معاشی، تجارتی اور جیو پولیٹکل معاملات پر مذاکرات ہوں گے.

واضح رہے کہ امریکا کے دورے کے دوران بھارتی وزیراعظم نے ایلون مسک سے ملاقات کی تھی اور اس دورے کے بعد مسک کی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنی ”ٹیسلا“نے دہلی اور ممبئی میں دفاتر کھولنے کے لیے عملے کی بھرتی کے اشتہار جاری کیئے تھے‘علاوہ ازیں تائیوان تنازعہ کے بعد چند سالوں کے دوران دہلی ”سیمی کنڈکٹرز“ میں بڑے پرڈیوسرکے طور پر سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے امریکا سمیت ”سیمی کنڈکٹرز“ استعمال کرنے والے ممالک بھارت کی جانب متوجہ ہوئے ہیں اورحال ہی میں جاپان نے دوجدید ترین بلٹ ٹرین بھارت کو تحفے میں دینے کا اعلان کیا ہے.

متعلقہ مضامین

  • وسائل کے تحفظ کیلئے آغا راحت کا بیان حقیقت پر مبنی ہے، عارف قنبری
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • ’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے، عطا تارڑ
  • بھارت پر امریکی شہری کے قتل کیلئے انعام مقرر کرنے کا الزام، سکھ تنظیموں کی امریکہ سے مداخلت کی اپیل
  • اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • ایلون مسک سے ٹیکنالوجی میں امریکہ کے ساتھ تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا ہے.نریندرمودی
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا