ضلع کرم: بالش خیل اور خار کلی میں مزید 2 بنکرز گرا دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
امن معاہدے کے تحت ضلع کرم کے گاؤں بالش خیل اور خار کلی میں مزید 2 بنکرز گرا دیے گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر کرم افراسیاب کا کہنا ہے کہ مزید بنکرز کو گرانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر اب تک 6 بنکرز گرا دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کرم، مورچوں کی مسماری شروع، اسلحہ بھی جمع کیا جائیگا، ٹیمیں تشکیل لوئر کرم گاؤں خار کلی اور بالش خیل میں بنکرز ختم کرنے کا حکم جاری ، ڈی سیدوسری جانب ضلع کرم میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت برقرار ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ 25 ٹرکوں میں لائے گئے سامان میں آٹا، چینی، گیس، دوائیں اور دیگر اشیاء نہیں ہیں جبکہ مختلف اشیاء کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹماٹر 700، پیاز 500، ہری مرچ 800 اور چینی 200 روپے کلو ہو گئی ہے۔
ضلع ہنگو سے 100 سے زائد سامان سے بھری گاڑیاں اب بھی کرم جانے کی منتظر ہیں۔
مندوری میں مظاہرین کے ساتھ ٹل کینٹ یا کوہاٹ میں ضلعی انتظامیہ سے دوبارہ مذاکرات متوقع ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں
ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ضلع کے علاقے لال پورہ لاریڈورہ کے رہائشی عبداللہ شاہ بخاری کی 1کنال اور 10مرلہ اراضی اور تکیہ یوسف شاہ میں غلام رسول چوپان کی 13مرلہ اراضی ضبط کی گئی ہے۔ ان جائیدادوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے” کے تحت ضبط کیا گیا ہے۔ قابض حکام نے کا دعویٰ کیا کہ ان ضبطگیوں کا تعلق آزادی پسند سرگرمیوں سے متعلق مقدمات سے ہے۔ جائیدادوں کی فروخت اور منتقلی پر پابندی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے محروم کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔