اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز (EVs) کے فروغ کے لیے چارجنگ سٹیشنز کے منصوبے کو تیز رفتار سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر گہری تشویش ہے، اور اگر پاکستان روایتی ایندھن کی گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دے، تو آلودگی میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کا استعمال پاکستان کے خزانے پر امپورٹڈ ایندھن کے بوجھ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ وزارت توانائی نے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کر کے 70 روپے سے کم کر کے 40 روپے فی یونٹ کر دیا ہے، جس سے نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کی استعمال کی لاگت کم ہو گی بلکہ اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

وزیراعظم نے وزیر توانائی اویس لغاری اور ان کی ٹیم کی محنت کو سراہا اور کہا کہ اس فیصلے سے سرمایہ کاروں کو اعتماد حاصل ہو گا اور وہ اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے اس منصوبے کی تشہیری مہم شروع کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ عوام کو الیکٹرک گاڑیوں کے فوائد کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ماحول دوست منصوبے نہ صرف ماحولیاتی بہتری کے لیے ضروری ہیں بلکہ یہ پاکستان کی معیشت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟

کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ حکومت نے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور ان کے سفری مسائل کم کرنے کے لیے مفت اسکوٹی اسکیم متعارف کرا دی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر ان طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کے لیے ہے جو روزمرہ آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔

کراچی جیسے بڑے شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی نے خواتین کی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ اسی مسئلے کا حل خود خواتین نے تلاش کیا اور روایتی موٹر سائیکل کی جگہ اب اسکوٹی کی طرف رجوع کیا جا رہا ہے جو دنیا بھر میں خواتین کے لیے ایک بہتر اور محفوظ سفری متبادل سمجھا جاتا ہے۔

سندھ حکومت کی اس اسکیم کے تحت وہ خواتین مفت اسکوٹی حاصل کر سکتی ہیں جو مخصوص شرائط پر پوری اتریں گی۔

اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ درخواست دہندہ سندھ کی مستقل رہائشی ہو اور یا تو طالبہ ہو یا ملازمت پیشہ۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس مصدقہ ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔

قرعہ اندازی کے ذریعے اسکوٹی حاصل کرنے والی خواتین کو سات سال تک یہ اسکوٹی فروخت نہ کرنے کی پابندی ہو گی، اور انہیں روڈ سیفٹی کا عملی امتحان بھی دینا ہوگا۔

اسکیم میں ترجیحی بنیادوں پر سنگل مدر، بیوہ یا مطلقہ خواتین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہ زندگی میں خود کفالت کی جانب قدم بڑھا سکیں۔

اسکوٹی کی تقسیم شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کی جائے گی جس میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کی موجودگی اور متعلقہ سرکاری محکموں کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایکسائز، ٹرانسپورٹ، فنانس اور میڈیا کے نمائندے شامل ہوں گے۔

درخواست دینے کے خواہشمند افراد سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی ویب سائٹ www.smta.gov.pk پر جا کر ”پروجیکٹس“ کے سیکشن میں ”EV Scooty بیلٹ فارم“ کو بھر کر جمع کرا سکتے ہیں۔

یہ اسکیم خواتین کو خودمختاری کی طرف بڑھنے، آزادی سے کام پر جانے اور اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے میں ایک مؤثر قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت بھی ”پنک بائیک“ اسکیم کے ذریعے ایسی ہی کوشش کر چکی ہے، جس کا مقصد خواتین کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا اور ان کے لیے محفوظ اور خودمختار سفر کو ممکن بنانا ہے۔
مزیدپڑھیں:صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا

متعلقہ مضامین

  • متنازع کینالز منصوبے پرپیپلزپارٹی کے تحفظات، وفاقی حکومت کا مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟
  • اسلام آباد میں تاریخ رقم: 35 روز میں انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز
  •   کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی سہولیات سے محروم اسکولوں کو فوقیت دینے کی ہدایت
  • کے ٹو اور کے تھری نیوکلیئر پلانٹس تکمیل کے بعد فعال ہو چکے: چینی سفیر
  •  نواز شریف اور شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • دارارقم منصورہ برانچ لاہور میں طلبہ وطالبات کے اعزاز میں تکمیل حفظ قرآن کی تقریب