UrduPoint:
2025-12-13@23:05:31 GMT

جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول گرفتار

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول گرفتار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جنوری 2025ء) یون سک یول کی بدھ کے روز گرفتاری کے ساتھ ہی سابق صدر اور حکام کے درمیان کئی ہفتے طویل تعطل کا خاتمہ ہو گیا اور وہ ملک کی تاریخ میں حراست میں لیے جانے والے پہلے صدر بن گئے۔

تفتیش کاروں نے بتایا کہ مواخذے کا سامنا کرنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو ان کے تین دسمبر کے مارشل لاء کے نفاذ کے اعلان کے سلسلے میں بدھ کے روز بغاوت کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا گیا۔

جنوبی کوریا: عدالت نے صدر یون کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے

اس ایشیائی ملک کی انسداد بدعنوانی کی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ مواخذے کا شکار یون کو ان کی گرفتاری کے لیے صدارتی کمپاؤنڈ میں سینکڑوں تفتیش کاروں اور پولیس افسران کے پہنچنے کے چند گھنٹے بعد حراست میں لیا گیا۔

(جاری ہے)

یون ایک سابق پراسیکیوٹر ہیں جنہوں نے قدامت پسند پیپلز پاور پارٹی (پی پی پی) کو 2022 میں انتخابات میں کامیابی دلائی، انہیں بغاوت کا قصوروار ثابت ہونے پر سزائے موت یا عمر قید تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کئی ہفتوں تک اپنے صدارتی رہائشی کمپاؤنڈ میں ہی رہ کر اپنی گرفتاری سے بچنے کی کوشش کی تھی، جسے صدارتی سکیورٹی سروس (پی ایس ایس) کے اراکین نے تحفظ فراہم کیا تھا، جو ان کے وفادار رہے تھے۔

یون نے کہا کہ وہ 'خونریزی سے بچنے‘ کے لیے اپنی گرفتاری دے رہے ہیں۔

جنوبی کوریا: صدر یون سک یول کی گرفتاری فی الحال ٹل گئی

تقریباً پانچ گھنٹے کے تعطل کے بعد حکام نے اعلان کیا کہ یون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یون نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا، ''میں نے بدعنوانی کے تحقیقاتی دفتر کو جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ وہ تحقیقات کی قانونی حیثیت کو قبول نہیں کرتے لیکن ''کسی خونریزی کو روکنے کے لیے‘‘ حکم کی تعمیل کر رہے ہیں۔

گرفتاری کی گزشتہ کوششیں ناکام رہی تھیں

یون نے کئی ہفتوں تک اپنے رہائشی کمپاؤنڈ میں رہ کر اپنی گرفتاری سے بچنے کی کوشش کی تھی۔

ان کے محافظوں نے رہائش گاہ پر خاردار تاریں اور رکاوٹیں لگا رکھی تھیں، جسے حزب اختلاف نے'قلعہ‘ کہا تھا۔

یون کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کرنے کی پہلی کوشش تین جنوری کو ناکام ہوگئی تھی، لیکن بدھ کو طلوع آفتاب سے قبل سینکڑوں پولیس افسران اور کرپشن انویسٹی گیشن آفس(سی آئی او) کے تفتیش کاروں نے دوبارہ ان کی رہائش گاہ کو گھیر لیا، کچھ اہلکاروں نے دیواروں کو پھلانگ کر مرکزی عمارت تک پہنچنے کے لیے پگڈنڈیوں کو پیدل طے کیا۔

جنوبی کوریائی صدر کے پارلیمانی مواخذے کی تحریک ناکام

مقامی خبروں کی فوٹیج میں سینکڑوں پولیس افسران کو سیڑھیاں اور تار کاٹنے والے آلات لے کر یون کی رہائش گاہ تک جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ایک عینی شاہد نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ وہاں جمع ہونے والے یون کے حامیوں اور حکام کے درمیان کچھ معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

حکومتی ایجنسیوں کے درمیان تصادم کے سبب کشیدگی

قائم مقام صدر چوئی سانگ موک نے ایک بیان میں کہا ہے، ''صدارتی گرفتاری وارنٹ پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ''یہ صورتحال جنوبی کوریا میں امن و امان اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔‘‘

یون کو ملک کے کرپشن انویسٹی گیشن آفس کے دفاتر لے جایا گیا۔

جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہاپ کے مطابق تفتیش کاروں نے یون سے ان کی گرفتاری کے فوراً بعد پوچھ گچھ شروع کر دی۔

جنوبی کوریا کے قانون کے تحت حکام موجودہ وارنٹ پر یون کو 48 گھنٹے تک روک سکتے ہیں۔ انہیں مزید وقت کے لیے گرفتار رکھنے کی خاطر درخواست دینے کی ضرورت ہو گی۔ یون کے وکلاء نے موجودہ وارنٹ کو غلط بتایا ہے۔

یون کے تقریباً 6500 حامی ان کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر جمع تھے۔

یونہاپ کے مطابق حکمران جماعت کے کچھ قانون سازوں نے یون کی گرفتاری کو روکنے کی کوشش میں ایک انسانی زنجیر بھی بنائی۔ آئینی اور قانونی نظم بحال کرنے کا 'پہلا قدم‘، اپوزیشن

جنوبی کوریا کی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی نے یون کی حراست کا جشن منایا۔ فلور لیڈر پارک چان ڈے نے پارٹی کے اجلاس میں کہا کہ یہ ہفتوں کے ہنگاموں کے بعد آئینی اور قانونی نظم بحال کرنے کا 'پہلا قدم‘ ہے۔

دوسری طرف یون کی جماعت پی پی پی کے ایک سینیئر رہنما کیون سیونگ ڈونگ نے کہا، ''تاریخ اس حقیقت کو ریکارڈ کرے گی کہ سی آئی او اور پولیس نے ایک غیر منصفانہ اور غیر قانونی وارنٹ پر عمل درآمد کیا۔‘‘

دریں اثنا ایک متوازی تفتیش میں آئینی عدالت نے منگل کو یون کے پارلیمان کے مواخذے پر فیصلہ دینے کے لیے ایک مقدمے کی سماعت کا آغاز کر دیا۔

اگر عدالت مواخذے کی توثیق کرتی ہے، تو یون آخرکار صدارت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے اور 60 دنوں کے اندر اندر نئے انتخابات کرانا ہوں گے۔

اس مقدمے کی کارروائی صرف ایک مختصر سماعت کے بعد ملتوی کر دی گئی کیونکہ یون نے حاضر ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ اگلی سماعت جمعرات کے لیے طے ہے جبکہ یہ عدالتی کارروائی مہینوں تک چل سکتی ہے۔

ج ا ⁄ م م (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنوبی کوریا کے کی گرفتاری یون سک یول رہائش گاہ انہوں نے کاروں نے صدر یون یون کے یون نے یون کو کے لیے نے کہا یون کی

پڑھیں:

نیتن یاہو کی گرفتاری روکنے کیلیے برطانیہ نے’ آئی سی سی‘ کی فنڈنگ بند کرنے کی دھمکی دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

’آئی سی سی‘ پراسیکیوٹر کے انکشاف کے مطابق برطانوی حکومت نے عدالت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھا گیا تو عدالت کی فنڈنگ بند کی جا سکتی ہے

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی فوجداری عدالت ’آئی سی سی‘ کے پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا ہے کہ برطانوی حکومت نے عدالت کو خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھا گیا تو عدالت کی فنڈنگ بند کی جا سکتی ہے اور روم اسٹیٹوٹ سے علیحدگی اختیار کی جا سکتی ہے۔

یہ دعویٰ عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے عدالت میں جمع کرائی گئی ایک یادداشت میں کیا جس میں انہوں نے بنجمن نیتن یاھو کے خلاف قانونی کارروائی کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق کریم خان نے اس سرکاری شخصیت کا نام ظاہر نہیں کیا جس نے یہ دھمکی دی تھی تاہم انہوں نے بتایا کہ 23 اپریل سنہ 2024ء کو ہونے والا رابطہ ایک برطانوی عہدیدار کے ساتھ ہوا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امکان ظاہر کیا گیا کہ یہ رابطہ اس وقت کے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے تھا۔

کریم خان کے مطابق برطانوی عہدیدار کا مؤقف تھا کہ بنجمن نیتن یاھو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنا غیر متناسب اقدام ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اپریل سنہ 2024ء میں انہیں ایک امریکی عہدیدار کی جانب سے انتباہ ملا کہ وارنٹس گرفتاری کے اجرا کے سنگین اور تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ تاہم تاخیر کے مطالبات کے باوجود انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدالت سے تعاون یا طرزعمل میں تبدیلی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے تھے۔

کریم خان نے مزید بتایا کہ یکم مئی سنہ 2024ء کو ہونے والے ایک اور رابطے میں امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے خبردار کیا کہ وارنٹس گرفتاری کی کوشش کا مطلب یہ ہوگا کہ حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو قتل کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2 مئی سنہ 2024ء کو پہلی بار انہیں اپنے خلاف جنسی بدسلوکی سے متعلق الزامات کے وجود کا علم ہوا۔ ان کے مطابق 6 مئی سنہ 2024ء کو ایک تیسرے فریق نے بتایا کہ کسی شخص نے مبینہ متاثرہ خاتون کی اجازت کے بغیر عدالت کے داخلی نگرانی کے ادارے میں ان کے خلاف شکایت درج کرا دی ہے۔

کریم خان نے بتایا کہ جب مبینہ متاثرہ خاتون نے تحقیقات آگے بڑھانے سے انکار کیا تو یہ فائل بند کر دی گئی تاہم اکتوبر میں ایک نامعلوم اکاؤنٹ نے ایکس پلیٹ فارم پر دوبارہ ان الزامات کو زندہ کر دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس یادداشت کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ انہوں نے پورے عرصے میں مکمل غیر جانبداری کے ساتھ کام کیا اور کسی ذاتی مفاد کے حصول کی کوشش نہیں کی۔ ان کے مطابق وارنٹس گرفتاری جاری کرنے کا منصوبہ ان کے خلاف الزامات سامنے آنے سے پہلے ہی تیار ہو چکا تھا۔

کریم خان نے اس بات پر زور دیا کہ منتخب میڈیا رپورٹس پر مبنی قیاس آرائیوں کے ذریعے ان کی معزولی کے مطالبے کے لیے کوئی ٹھوس جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدمے کی تیاری نہایت باریک بینی اور تفصیل سے کی گئی۔

یادداشت کے مطابق کریم خان نے اسرائیل کی جانب سے وارنٹس گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر 22 صفحات پر مشتمل ایک جامع اور سخت جواب جمع کرانے پر اصرار کیا۔ انہوں نے ابتدائی مسودہ دیکھنے کے بعد اسے نسبتاً نرم قرار دیا تھا۔

کریم خان نے بتایا کہ انہوں نے بین الاقوامی قانون کے ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ آیا عالمی فوجداری عدالت کو دائرہ اختیار حاصل ہے اور آیا بنجمن نیتن یاھو یوآف گالانٹ اور حماس کے تین عہدیداروں کے خلاف مقدمات دائر کیے جانے چاہئیں یا نہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ثروت اعجاز قادری کی رہائشگاہ پر پولیس کا چھاپہ، بھتہ خوری میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کی گرفتاری روکنے کیلیے برطانیہ نے’ آئی سی سی‘ کی فنڈنگ بند کرنے کی دھمکی دی
  • کرپشن کے الزامات کے بعد بھارتی کرکٹ کے چار کھلاڑیوں پر پابندی
  • تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر میٹرو بس اسٹاف کا احتجاج، اسلام آباد راولپنڈی سروس معطل
  • بھارتی کرکٹ میں کرپشن کی گونج، 4 کرکٹرز معطل
  • بھارت: کرپشن کے الزام میں چار کرکٹر معطل، ایف آئی آر درج
  • شمالی کوریا نے بحیرہ زرد پر راکٹ داغے‘ جنوبی کوریاکا الزام
  • ٹی 20سیریز: جنوبی افریقا نے بھارت کو 51رنز سے شکست دے دی
  • جنوبی کوریا کا شمالی کوریا پر متعدد راکٹ داغنے کا الزام
  • بادامی باغ پولیس کے ہاتھوں اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب ملزم گرفتار