فوج کیساتھ شاندار ورکنگ ریلیشن ہے، شہباز شریف 5 سال وزیراعظم رہیں گے: اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
جنگ فوٹو
نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے شہباز شریف کی قیادت میں مختصر وقت میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ان کی حکومت جمہوری استحکام کے لیے فوج کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن قائم کیے ہوئے ہے۔
اسحاق ڈار نے روزنامہ ’جنگ‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت تمام مشکلات کے باوجود ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تعلق ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہباز شریف اپنی مدت کے پورے 5 سال وزیرِ اعظم رہیں گے اور پاکستان کو ترقی یافتہ اور مضبوط ملک بنانے کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
اسلام آباد مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ.
اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ڈالر کی قدر کو کم کرنے پر آئی ایم ایف کو اعتراض ہوتا ہے لیکن جیسے جیسے معیشت بہتر ہو گی، روپے کی قدر خود بخود مستحکم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنی حکمتِ عملی کے ذریعے معیشت کو سنبھالا دینے کی کوشش کی ہے اور آنے والے دنوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ تحریکِ انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کرانے میں ان کا کردار اہم رہا ہے تاکہ ملک میں سیاسی استحکام پیدا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں اور اس مقصد کے لیے حکومت تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکز میں پاور شیئرنگ کا کوئی معاہدہ نہیں ہے، لیکن چھوٹے موٹے اختلافات سیاسی عمل کا حصہ ہیں جنہیں مدبرانہ طریقے سے سلجھا لیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں جماعتیں ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہیں اور اختلافات کو مسئلہ بنائے بغیر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
نائب وزیرِ اعظم نے حکومت کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے مختصر عرصے میں کئی اہم منصوبے مکمل کیے ہیں اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے اہم فیصلے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔
راولپنڈی پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کا کہنا...
فوج کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان شاندار ورکنگ ریلیشن قائم ہے، جو جمہوری استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس تعلق کو مضبوط رکھنے کے لیے دونوں فریق اپنی ذمے داریاں بخوبی نبھا رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی خدمت اور ملک کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور تمام چیلنجز کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ موجودہ حکومت انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے شہباز شریف کو ترقی کے ساتھ ہیں اور فوج کے کے لیے کر رہی ملک کو
پڑھیں:
شہباز، بہترین، اسٹیبلشمنٹ وزیراعظم کی صلاحیتوں سے خوش
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)آرمی چیف کی زیر قیادت موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو وزیراعظم شہباز شریف کی صلاحیتوں اور کارکردگی پر مکمل اعتماد ہے۔
ایک سینئر ذریعے نے شہباز شریف کو ’’بہترین‘‘ قرار دیا کہ انہوں نے کارکردگی، سخت محنت، انتظامی نظم و ضبط، محتاط سفارت کاری اور پاکستان کی پاور ڈائنامکس کی گہری سمجھ بوجھ سے اسٹیبلشمنٹ کا بھروسہ حاصل کیا ہے۔
ایک ذریعے کے مطابق، موجودہ منقسم سیاسی ماحول اور معاشی چیلنجز کے دور میں وزیراعظم شہباز شریف کو اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کیلئے بہترین انتخاب سمجھتی ہے۔
اسٹیبشلمنٹ کا شہباز شریف پر بھروسہ یکطرفہ نہیں۔ شہباز شریف آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور قومی ویژن کی تعریف کے معاملے میں عوامی اور نجی سطح پر کھل کر بات کرتے رہے ہیں۔
کئی مرتبہ، وزیراعظم نے قوم کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں حکومت کی ’’غیر متزلزل حمایت‘‘ کا کریڈٹ آرمی چیف اور فوج کو دیا ہے۔ اگرچہ وزیراعظم کئی مرتبہ کھل کر آرمی چیف کی تعریف کر چکے ہیں لیکن ایک باخبر ذریعے کا دعویٰ ہے کہ جنرل عاصم منیر بھی فوجی حلقوں میں شہباز شریف کے بحیثیت وزیراعظم کارکردگی کی تعریف کرتے نظر آئے ہیں۔
باہمی احترام اور ستائش کا یہ غیر معمولی مظہر ایک ایسے نظام کو مستحکم رکھے ہوئے ہے جس میں تاریخی طور پر اہم طاقتور حلقے ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے نظر نہیں آتے۔
کچھ لوگ قیاس آرائیاں کرتے ہیں کہ شہباز شریف شاید اسٹیبلشمنٹ کی امیدوں پر پورا نہیں اترے، لیکن قابل بھروسہ ذرائع ایسے دعووں کی سختی تردید کرتے ہیں۔ عموماً شہبازشریف کو ایک ایسے شخص کے طور پر جانا جاتا ہے جو کام کرکے دکھاتا ہے، اور کافی عرصہ سے وہ اسٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ بھی رہے ہیں۔
حتیٰ کہ نوازشریف کی حکومت کا تختہ الٹنے والے جنرل پرویز مشرف بھی بہترین انتظامی کارکردگی کی وجہ سے شہبازشریف کے معترف تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جس ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کی 2013ء تا 2017ء کی حکومت میں ان کو اقتدار سے نکال باہر کیا تھا، وہی ملٹری اسٹیبلشمنٹ شہباز شریف کو آئندہ کے اقتدار کیلئے اپنی پہلی چوائس سمجھتی تھی۔
لیکن شہباز شریف کو اس وقت جیل میں ڈال دیا گیا جب انہوں نے اپنے بڑے بھائی کا ساتھ نہ چھوڑنے کا فیصلہ سنا دیا۔ بالآخر اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کی حمایت کی اور اس کے بعد جو ہوا وہ سبھی جانتے ہیں۔
انصار عباسی
Post Views: 1