نامعلوم شرپسندعناصر نے معروف سیاسی وسماجی شخصیت سردارکامران ایوب کے مکان کوآگ لگادی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:نامعلوم شرپسندعناصر نے سدھنوتی کی معروف سیاسی وسماجی شخصیت سردارکامران ایوب کے مکان کورات کے اندھیرے میں آگ لگادی۔جس سے قیمتی سامان جل کرراکھ کا ڈھیر بن گیا۔
سدھنوتی انتظامیہ کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی۔
سردارکامران ایوب نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میرا قصوربس اتناہے کہ میںنے ہمیشہ حق سچ بات کی اور غریبوں کے مسائل کواجاگرکرتے ہوئے ان کی آواز کو ارباب اختیارتک پہنچایا۔چندعناصر نے سیاسی عنادمٹانے کیلئے میرے قیمتی مکان کو رات کے اندھیرے میں آگ لگا دی جس سے میرا70لاکھ روپے سے زائد کاقیمتی سامان جل گیا۔انہوںنے اعلیٰ حکام سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ازجلد شرپسندعناصر کو گرفتارکرکے کیفرکردارتک پہنچایا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا آج 87 واں یوم وفات
سٹی 42: مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب دیکھنے والے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا آج 87 واں یوم وفات منایا جا رہا ہے۔
شاعر مشرق علامہ اقبال وہ شخصیت ہیں جنہوں نے برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کے لیے سب سے پہلے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا جس کو بعد ازاں قائد اعظم نے تحریک پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ مل کر جمہوری جدوجہد سے تعبیر بخشی۔ آج ان ہی علامہ اقبال کی 87 ویں برسی ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو اس جہان فانی سے رخصت ہوئے اور لاہور میں بادشاہی مسجد کے قریب ان کا مزار ہے۔ علامہ اقبال کو انہیں اپنی قوم سے بچھڑے 87 برس ہو چکے ہیں مگر ان کی تعلیمات آج بھی پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہیں او رقوم آج ان کا 87 واں یوم وفات عقیدت واحترام کے ساتھ منا رہی ہے۔
9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں علامہ اقبال جیسی مدبراور دو راندیش شخصیت نے جنم لیا جنہیں تا قیامت سنہری الفاظ میں یاد کیا جائے گا۔ علامہ محمد اقبال ہی وہ انمول شخصیت ہیں،جنہوں نے تصوّر پاکستان پیش کر کے برصغیر کے مسلمانوں کی جدو جہد آزادی کو پہلی دفعہ باقاعدہ شکل میں پیش کیا۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
انہیں عالم اسلام کے ایک معروف شاعر فلسفی اورمفّکر کی حیثیت سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ اقبال نے مسلمانوں کو غلامی کی زنجیریں توڑنے کے لیے نسلی و فرقہ وارانہ تفریق کو بالائے طاق رکھ کر باہم متحد ہونے کی تلقین کی۔