جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کی گرفتاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سیول : جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو کرپشن کی تحقیقات کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیشی ٹیم نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور سیڑھیوں کی مدد سے کمپاؤنڈ میں داخل ہو گئے۔ تقریباً ایک ہزار اہلکاروں پر مشتمل یہ ٹیم جب صدارتی محل پہنچی تو صدر کے گارڈز اور حامیوں نے گرفتاری کی کوشش کی مزاحمت کی، لیکن آخرکار یون سک یول کو گرفتار کر لیا گیا۔
اینٹی کرپشن تحقیقات کے مطابق یون کی گرفتاری کے لیے وارنٹ پر عمل کیا گیا تھا، اور حکام نے ان افراد کو گرفتار کرنے کی دھمکی دی جو گرفتاری میں رکاوٹ بنے تھے۔ اس دوران یون کے ہزاروں حامی صدارتی محل کے باہر موجود تھے، اور حکمران جماعت پیپلز پاور پارٹی کے ارکان بھی وہاں جمع تھے۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو مارشل لا لگانے پر یون سک یول کے مواخذے کے بعد آئینی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں یہ جانچا جا رہا ہے کہ مارشل لا کا نفاذ بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: یون سک یول
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔