امدادی اشیاء پر مشتمل 25 گاڑیوں کا قافلہ پاراچنار پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: امدادی اشیاء پر مشتمل 25 گاڑیوں کا قافلہ پاراچنار پہنچ گیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق امدادی اشیاء کا قافلہ گزشتہ روز ٹل سے روانہ ہوا تھا، قافلے میں آٹا، چینی، چکن اور دیگر امدادی اشیاء شامل ہیں، امدادی قافلے میں روزمرہ استعمال کی سبزیاں بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلے کیلئے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے، امدادی قافلے کی فضائی نگرانی بھی کی گئی، گزشتہ روز 20 ٹرکوں کو واپس کر دیا گیا تھا۔
شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان
دوسری جانب سرکاری ذرائع کے مطابق بنکر کی مسماری کیلئے آپریشن بھی آج شروع ہونے کا امکان ہے، بنکر مسماری کا عمل انتظامیہ، پولیس، سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں کیا جائے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: امدادی اشیاء
پڑھیں:
پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاراچنار میں مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء، عمائدین، ضلعی انتظامیہ اور سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، سیمینار میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئیں، اور ذمہ دار افراد سے اپنی ذمہ داری بروقت پوری کرنے اور فوری قیام امن ممکن بنانے پر زور دیا گیا۔ "ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن کیسے" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے علامہ تجمل حسین، علامہ ڈاکٹر احمد حسین نجفی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ احمد روحانی، ڈاکٹر ذوالفقار، پرنسپل حاجی گل اکبر، پروفیسر یاسر علی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز نے خطاب کیا اور قیام امن کے حوالے سے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔
اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ بدامنی کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ امن معاہدے کے بعد راستے بند رکھنا افسوسناک ہے، منظم طریقے سے سامان کی ترسیل اور لوگوں کی آمد و رفت میں بھتہ خوری اور رشوت خوری کا بازار گرم ہے، اس وجہ سے مافیا کی جانب سے بھی امن کا راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ فریقین کو اب سمجھ آگیا ہے کہ بد امنی کے ذریعے عوام کا استحصال جاری ہے اور مختلف طریقوں سے انہیں تنگ کیا جا رہا ہے اور سات ماہ سے آمد و رفت کے راستے کی بندش کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہے۔ مقررین نے ضلعی انتظامیہ اور فورسز سے آمد و رفت کے راستے فوری طور کھولنے اور محفوظ بنانے پر زور دیا۔ سیمینار سے خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی جان و مال کی تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور قیام امن میں عوام اور عمائدین کا تعاون از حد ضروری ہے۔