پنجاب کابینہ: آسان کاروبار سکیم کیلئے مفت اراضی دینے کا اعلان، ہندو میرج ایکٹ، رجسٹریشن رولز 2024 کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 22واں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ریکارڈ 91 -ایجنڈا پوائنٹ زیر بحث لائے گئے۔ پنجاب نے ایک مرتبہ پھر بازی لے لی۔ صوبائی کابینہ نے پہلا پنجاب ہندو میرج ایکٹ، رجسٹریشن رولز 2024ء کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کاٹن کی پیداوار بڑھانے کے لئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گنے کی پیداوار میں کمی کے ازالے کے لئے اقدامات کا حکم دیا۔ اجلاس میں پنجاب بھر میں تمام وہیکلز کی رجسٹریشن مہم شروع کرنے اور پنجاب میں موٹر سائیکل کی سپیڈ کو 60کلومیٹر فی گھنٹہ تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے 12ماہ کے بعد موٹر سائیکل کی انسپکشن اور سرٹیفکیشن کے لئے ترمیم کی منظوری دی۔ پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی’’پنجاب آسان کاروبار فنانس‘‘ سکیم کی منظوری دی گئی۔ سی ایم پنجاب آسان کاروبار کارڈ کی منظوری دی گئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے آسان کاروبار سکیم کے لئے مفت اراضی دینے کا اعلان کر دیا۔ اجلاس میں آسان کاروبار کے لئے3کروڑ روپے تک بلا سود قرضے دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب میں ایک لاکھ بزنس سٹارٹ اپ کا ہدف بھی مقرر کر دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے سٹارٹ اپ کے لئے بزنس پلان بھی دینے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب بھر میں ای وہیکلز کے لئے چارجنگ سٹیشن قائم کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے جامع الیکٹرک وہیکلز پالیسی طلب کر لی۔کابینہ نے قذافی سٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ مستردکردیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف اور صوبائی کابینہ نے ہونہار سکالر شپ کی کامیاب لانچنگ پر صوبائی وزیر ایجوکیشن رانا سکندر حیات کو شاباش دی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہونہار سکالر شپ پر طلبہ کا رسپانس بہترین اور قابل تحسین ہے۔ میرٹ پر آنے والے ہر طالب علم کو لیپ ٹاپ دینا چاہتی ہوں۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے لیپ ٹاپ کی تعداد 40ہزار سے بڑھانے اورسیکنڈ ایئر اور تھرڈ ایئر کے طلبہ کو بھی ہونہار سکالر شپ دینے کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ اجلاس میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے ساڑھے 7 لاکھ کرنے کی منظوری دی گئی۔ کسان کارڈ سے کیش کی لمٹ30 فیصد تک بڑھانے کی منظوری بھی دی گئی۔ کسان کارڈ سے کاشتکاروں نے 46ارب روپے کی خریداری کا ریکارڈ قائم کر دیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کسان رل گیا کا بیانیہ پٹ گیا، پنجاب کا کسان خوش اور خوشحال ہے۔اجلاس کے دوران آگاہ کیا گیا کہ پنجاب بھر میں کاشتکاروں کو 9ہزار گرین ٹریکٹرز کی فراہمی مکمل کر لی گئی۔ کابینہ نے پنجاب چیف منسٹر سپیشل اینیشیٹو فار ڈائیلسزپروگرام کی منظوری دی جبکہ ڈائیلسز کے لئے فنڈز 7 لاکھ سے بڑھا کر 10لاکھ کر دئیے گئے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لئے جائیداد سے متعلق امور کے فیصلے کے لئے سپیشل عدالت قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ پنڈی گھیپ میں غیر ملکی ایکس پلورنگ کمپنی کو جعلی این او سی دینے پر کارروائی کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے 2019میں جعلی این او سی ایشو کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر بلوچستان کے علاقے بارکھان کے شہری کی درخواست پرمالی امداد کی منظوری دی گئی۔ پبلک پرائیویٹ سیکٹر میڈیکل ڈینٹل کالجز کے سیشن2024-25 کی ایڈمیشن پالیسی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزیراعظم پاکستان کی ہدایت کے مطابق اسلام آباد کے لئے 30سیٹیں مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب میں سی پی اے ایشیا اور ساؤتھ ایسٹ ایشیا ریجنل کانفرنس کے انعقاد کے لئے ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ جرنلسٹ سپورٹ فنڈ کی سیڈ منی بڑھانے اور نادار صحافیوں کی مالی امداد کے لئے مختص رقم بڑھانے کی منظوری دی گئی۔ نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ ایکٹ 2024کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے پراپرٹی ٹیکس،ویلیو ایشن سسٹم کو رینٹل ویلیو سے کپٹل ویلیو پر منتقل کرنے کی منظوری دی۔ سپیشل ایجوکیشن میں ٹیکنیکل کیڈر کی 340آسامیاں پر بھرتی کی منظوری دی۔ فاریسٹ سروسز اکیڈمی گھوڑا گلی اور پنجاب فاریسٹ سکول بہاولپور میں بھرتیوں کی منظوری دی گئی۔ سرکاری سکولوں کے لئے سکول ٹیچنگ انٹرنزکی بھرتی کی منظوری دی گئی۔ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو شیخوپور، ننکانہ صاحب اور قصور میں بلڈنگ پلان، لینڈ یوز کنورجن اور پرائیویٹ سوسائٹز کے لئے اختیارات تفویض کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے 3ایم پی ایز کی بطورممبر پی پی آر اے بورڈ آف مینجمنٹ نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ ایل ڈی اے ٹربیونل میں 2اسسرزکی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ بورڈ آف ریونیو کے چیف انسپکٹر آف سٹمپس کے اختیارات پراسیکیوشن انسٹیٹیوٹ کو تفویض کرنے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اسٹیٹ لینڈ کے ڈسپوزل کے لئے ترامیم اور پالیسی مرتب کرنے، سٹمپ ایکٹ 1899ء میں ترامیم اورپنجاب ہیلتھ فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ اجلاس میں نوٹریزآرڈیننس 1961ء میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی ایکٹ 2007ء کو منسوخ کر کے پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی ایکٹ 2024ء کی منظوری دی گئی۔ پنجاب پاور ڈویلپمنٹ بورڈ کے لئے ممبران صوبائی اسمبلی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب کھل پنچائیت اتھارٹی کو ختم کرنے، پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022ء میں ترمیم، پنجاب فارسٹ ڈیپو رولز 2023ء اورپنجاب فارسٹ ٹرانزٹ رولز 2023ء کی منظوری دی گئی۔ جوینیل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 ء کے تحت سوشل ویلفیئر آفیسر کے نوٹیفیکشن کی منظوری دی گئی۔ ایکسائزٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور آفیشلزاور وسل بلورزکے لئے انسینٹیوٹوسسٹم کی منظوری دی گئی۔ پنجاب اربن اموایبل پراپرٹی ٹیکس رولز 1998ء میں ترامیم، پنجاب کنٹرول آ ف نارکوٹکس سبسٹنس ایکٹ2024کے ڈرافٹ، موٹر وہیکل آرڈیننس 1965میں ترمیم اور پنجاب فری اینڈ کمپلسری ایجوکیشن ایکٹ2014کے تحت رولز فریم کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کول مائیزریگولیشنز1926کے تحت بورڈ آف ایگزمینرز کی تشکیل، ممبران صوبائی اسمبلی کی انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ اتھارٹی میں تعیناتی کی منظوری کی منظوری دی گئی۔سالانہ ترقیاتی پروگرام میں پنجاب سوشو اکنامک رجسٹری کی سکیم کی شمولیت کی منظوری دی گئی۔ رواں مالی سال کے لئے پی ایچ اے لاہور کو آپریشن اینڈ مینٹیننس کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ پنجاب واٹر اینڈ سینیٹشن اتھارٹی ایکٹ 2024کی منظوری دی گئی۔پنجاب سائنس انکلیو کے قیام، تونسہ ہیڈروپاور پراجیکٹ پنجاب کی فیزیبلٹی سٹڈی کی لاگت کی ری ایمبرسمنٹ اورپنجاب حکومت کے سرپلس فنڈز کی انویسٹمنٹ کے لئے کیش مینجمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی۔پنجاب ڈیلیگیشن آف فنانشل پاور رولز 2016 میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ سسٹینڈ لینڈ مینجمنٹ پروگرام کے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع اور معاوضہ کو مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔فزیبلٹی سٹڈی اینڈ تفصیلی ڈیزائن آف ٹرنک/ آؤٹ فال سیور لئی نالاکے پراجیکٹ کے نام تبدیلی کی منظوری دی گئی۔سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ڈاڈوچھہ ڈیم سے راولپنڈی کو پانی فراہم کرنے کی فزیبلٹی سٹڈی،تفصیلی ڈیزائن کی سکیم کی شمولیت کی منظوری دی گئی۔سرکاری دفاترکو سیالکوٹ شہر کے گنجان آباد علاقوں سے باہر منتقل کرنے کی فزیبلٹی سٹڈی کے پراجیکٹ کے نام کی تبدیلی منظوری دی گئی۔ ایوب ایگریکلچرریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کا پرسنل لیجر اکاؤنٹ قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ملتان میں نئی الیکٹرک بسوں کے بس ڈپو کی اراضی کی پوزیشن کی منظوری دی گئی۔ جوڈیشیل فر ٹرنٹی کے ممبران کی ہیلتھ انشورنس کی منظوری دی گئی۔سید محمد حسین جنرل کم ٹی بی ہسپتال ساملی مری میں ایڈہاک بنیادوں پر بی ایس 16 کی اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے بورڈ آف ممبرز کے معاوضہ کی منظوری دی گئی۔جیلز اینڈ کنویکٹ سیٹلمنٹ کے تحت سالانہ ڈائٹری چارجز کیلئے اضافی فنڈزکی سپیلمنٹری گرانٹ کی منظوری دی گئی۔۔ پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی2012میں ترمیم کی منظوری دی گئی۔ 2024 کے سیلاب کے دوران ایمرجنٹ فلڈ ورکس کے لئے ایڈیشنل فنڈز کی درخواست کی منظوری دی گئی۔ لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن سکولزکے اساتذہ کے آنریریم میں اضافے کی منظوری دی گئی۔ آر بیٹیشن ایکٹ کی ڈرافٹ لجسلیشن کی منظوریدی گئی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل سوشل ویلفیئرکے نئی گاڑیوں کی خریداری اور فیلڈفار میشن کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے سوشل ویلفیئراینڈ بیت المال کے ملازمین کے کنٹریکٹ کی منظوری دی گئی۔پنجاب وائلڈ لائف پروٹیکشن،پریزرویشن،کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ ایکٹ1974اور فکسیشن آف پوزیشن فیس کے تحت شیر اور ٹائیگر کو سکینڈ شیڈول میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ایکٹ 2015میں ترمیم کی منظوری دی۔ اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں پنجاب ریونیو اتھارٹی ہیڈکوارٹر کے قیام کی سکیم کی شمولیت کی منظوری دی گئی۔پنجاب پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کی 4ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع کی منظوری دی گئی۔پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کی سالانہ رپورٹس برائے 2018-19،2019-20اور2021-22 کی منظوری دی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں تحصیل ڈسکہ سیالکوٹ میں سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کی سکیم کی لاگت میں اضافے کی منظوری دی گئی۔ جی پی او چوک مال روڈراولپنڈی میں انڈر پاس تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں ڈبل ڈیکر بسوں کے ٹرمینل کی تعمیرومرمت کی منظوری دی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بند سکیموں اور نئی سکیموں کے لئے فنڈز کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔ پمرا ایکٹ 2018کے تحت ایگریکلچرپروڈیوس مارکیٹس آف پنجاب میں پلاٹس کی الاٹمنٹ اور آکشن اورڈسٹرکٹ پبلک سکول اینڈ کالج گوگیرہ تحصیل کو اراضی ٹرانسفر کرنے کی منظوری دی گئی۔گورنمنٹ گریجویٹ کالج ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر راشد نویدکے علاج معالجے کے اخراجات کی ادائیگی اور سینٹری سپروائزر راشد محمود کے بیٹے کے علاج کے لئے مالی امداد کی درخواست کی منظوری دی گئی۔ صوبائی کابینہ کے 20ویں اور 21ویں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی منظوری دی گئی۔ کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی و نجکاری کے دسویں، گیارہویں اور بارہویں اجلا س میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی منظوری دی گئی۔ کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے امن و امان کے17ویں، 18ویں اور 19ویں اجلا س میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی منظوری دی گئی۔ دوسری جانب مریم نواز سے پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے ملاقات کی۔ دوطرفہ تعلقات، تجارتی روابط، ثقافتی تبادلوں، اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آذربائجان کے سفیر کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے دورے کی دعوت قبول کرلی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع کے فروغ کے لئے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا گیا اور ثقافتی اور تعلیمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے جاری ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پر آزربائیجان کے سفیر کو آگاہ کیا۔ آذربائیجان کے سفیر خضر فرہاد نے عوامی فلاح و بہبود کے پراجیکٹس کو سراہا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے آذربائیجان کے سفیر کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ آذربائیجان کے سفیر کی جانب سے پنجاب میں سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہارکیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر کا حالیہ دورہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات برادرانہ ہیں،تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی وسیع بے پناہ گنجائش ہے۔ تعلیم، صحت، زراعت اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔ آذربائیجان کے سرمایہ کاروں کو مراعات کا سپیشل پیکج دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: میں ترمیم کی منظوری دی کی منظوری دی گئی پنجاب کرنے کی منظوری دی گئی ا ذربائیجان کے سفیر مریم نوازشریف نے مریم نواز شریف صوبائی کابینہ ا سان کاروبار کی ہدایت کی کی سکیم کی وزیر اعلی کابینہ نے اجلاس میں کا فیصلہ کیا گیا شریف نے کرنے کا کے لئے کے تحت
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف
اسلام آباد:پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پی اے سی میں وزارت ریلوے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی کافی نہیں ہے، لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے، ابھی 64 ارب کی ایلوکیشن ملی ہے ،13،14 ارب کی لائبلٹی پڑی ہے، ریلوے کا آپریٹنگ منافع ایک ارب کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ایم ایل فور کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑنا ہے، تھرکو ریلوے سسٹم سے جوڑ رہے ہیں، ایم ایل ون کا کراچی سے ملتان تک فیز ون رکھا ہے، ایم ایل ون کا ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے، ایم ایل ون بن جانا چاہیے، کافی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یہ نہیں بنا مگر ہمارے سائیڈ سے کوئی پرابلم نہیں ہے۔
رکن کمیٹی سید حسین طارق نے پوچھا کہ ایم ایل ون پر کتنی اسپیڈ ہوگی؟ اس پر سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ ہے۔
ثناء اللہ خان مستی خیل نے پوچھا کہ کیا آپ کے علاوہ کوئی اور ادارہ بھی ہے جو ٹرانسپورٹ گڈز پہنچاتاہے؟ سیکرٹری ریلوے نے جواب دیا کہ ریلوے کے علاوہ سڑکیں ہیں۔
ریلوے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 ارب39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق آڈٹ اعتراض سامنے آیا۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ جون 2020ء سے جون 2022ء کے درمیان خریداری کی گئی۔ سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ 100 لوکوموٹیوز کی ریپیئرمنٹ کا پراجیکٹ تھا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈی اے سیز زیادہ کی ہیں لیکن کوئی آؤٹ پٹ تو نظر آئے، اسی طرح کی ڈی اے سی کرنی ہے تو پھر نہ کریں۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ اس زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اسپتال نے زمین سب لیز پر دی، شادی لان قائم کیا، اور موبائل ٹاورز لگانے کی اجازت دی، کمرشل مقاصد سے پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
قبل ازیں اجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ہمارے افسران اس معاملے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دے دی ہے، اب کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور انہوں ںے قصور وار لوگوں کو معاف کردیا، پی اے سی اپنے ممبران کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، اگرمستی خیل ان کو معاف نہ کرتے تو ہم سخت کارروائی کرتے، ثناءاللہ مستی خیل کی معافی کے بعد معاملہ ختم کر دیا گیا۔