190 ملین پاؤنڈ کیس، عدالتوں کو مینج کرنے کی قطعی کوشش نہیںکی: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کے فیصلے اور جوڈیشل کمشن کا اجلاس ایک دن ہونا اتفاق ہے۔ قطعی طور پر عدالتوں کو مینج کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی، بانی پی ٹی آئی کو شکوک اس لئے آ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے خود مینجمنٹ کی تھی بانی کو خیال آتا ہوگا میں نے واردات کی تھی کہیں میرے ساتھ نہ ہو جائے، میں مذاکرات کے حوالے سے اداروں کے تحفظات بالکل بیان نہیں کر رہا، القادر یونیورسٹی بورڈ کیلئے بانیم بشریٰ اور فرح گوگی ہی رہ گئے تھے، این سی اے کیوں جانبدار ہوئی حسن نوازی کی عمارت کا کیس کیوں نہیں بنایا، میں یہ کہہ رہا ہوں اس بندے سے ہوشیار رہیں یہ ملکر جاتا ہے بھول جاتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے جو اپنے مخالفین کے ساتھ کہا وہ آج انہیں ڈرا رہا ہے۔ مذاکرات کو کامیاب بنانا ہے تو انہیں 2014ء تک لے جائیں۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90 ہزار شہادتیں ہوئیں، افغانستان کے ساتھ ہمسائے کے تعلق کی وجہ سے اتنا ہی ریٹرن دیدیں کہ افغان سرزمین سے حملے بند کر دیں، ماحول اچھا ہوگا تو سب کو فائدہ ہو گا، بالکل مذاکرات کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔