عزیر بلوچ پولیس اہلکار سمیت 3افراد کے قتل کے مقدمے میں بری
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے لیاری گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کو پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کے مقدمے سے بری کردیا۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت نے 2009ء میں پولیس اہلکار سمیت3 افراد کے قتل کے خلاف چاکیواڑہ تھانے میں درج مقدمے سے گینگ وار کے سرغنہ ملزم عزیر بلوچ کو بری دیا۔ وکیلِ صفائی کے مطابق عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں شامل کیا گیا تھا، گرفتار دیگر ملزمان پہلے ہی مقدمے سے بری ہوچکے ہیں۔ واضح رہے کہ عزیر بلوچ اب تک 2 درجن سے زائد مقدمات میں بنیادی طور پر عدم ثبوت کی وجہ سے بری ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عزیر بلوچ
پڑھیں:
میرپور ماتھیلو، کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد کا حملہ، 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل
میرپور ماتھیلو:خانپور مہر کے نواحی علاقے ہیکل پٹ میں مسلح افراد نے کورائی برادری کے گھروں پر حملہ کر کے چار افراد کو قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق مسلح افراد نے گلشیر کورائی، ان کے بھائی گل میر کورائی، بیوی شریفاں اور والدہ اختیاراں کورائی کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
اطلاع کے باوجود پولیس موقع پر نہ پہنچ سکی، جس کے باعث لاشیں جائے وقوعہ پر پڑی رہیں۔
ذرائع کے مطابق، تھانہ مبارک پور اور تھانہ خانپور مہر پولیس کے درمیان حدود کے تنازعے کے باعث مقتولین کی نعشیں تاحال جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
پولیس حکام نے واقعہ کو پرانی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔