سندھ ہائیکورٹ :آئینی بیچ نے اساتذہ بھرتی کیس ریگولربینچ منتقل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورت میں اساتذہ کے بھرتیوں کی پالیسی کے خلاف درخواست کی سماعت میںآئینی بینچ نے درخواستیں ریگولر بینچ منتقل کا حکم دے دیا۔سندھ بھر میں اساتذہ کے بھرتیوں کی پالیسی کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورت میں ہوئی جہاں عدالت نے درخواست کی سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کردی ۔درخواست مختلف امیدواروں کی جانب سے دائر کی گئیں جس میں کہاگیا کہ ہارڈ ایریا کا جواز بنا کے مخصوص امیدواروں کو 33 مارکس پر پاس کیا گیا ہے، دیگر علاقوں کے لیے پاسنگ مارکس 40 ہیں، پورے سندھ میں ایک ہی قانون ہونا چاہیے،سندھ بھر میں پی ایس ٹی، جے ایس ٹی کے امیدوار کو 33 مارکس پر پاس قرار دیا جائے،39 نمبر والا امیدوار فیل ہے تو 33 والے پاس کیسے ہو سکتے ہیں،سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ کچھ امیدوار نے ہارڈ ایریا پالیسی کو چیلنج کیا ہے، ہارڈ ایریا کے امیدواروں نے جنرل 40 پاسنگ مارکس کو چیلنج کیا ہے، کچھ امیدواروں نے پوری پالیسی کو ہی چیلنج کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمعے کے روز بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کی درخواست عدالت میں دائر کی تھی، تاہم اب تک وہ درخواست فکس نہیں ہوئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ درخواست کو ڈائری نمبر تو مل گیا ہے، مگر اس پر سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے دائر کی گئی درخواستوں کو معزز جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنا تھا اور ان کی واضح ہدایات کے مطابق وکلاء، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کی بانی پی ٹی آئی سے باقاعدگی سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان ملاقاتوں میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، نہ ہی حالات میں کوئی غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ “نہ زمین اوپر نیچے ہوئی، نہ آسمان گر پڑا۔ سب ملاقاتیں باقاعدہ اور قانونی طریقہ کار کے تحت ہو رہی تھیں،” عمر ایوب نے واضح کیا۔
عمر ایوب خان نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر قائدین سب سیاسی قیدی ہیں، جنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ اپوزیشن آئینی و قانونی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا حق استعمال کر رہی ہے۔ “ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، نہ کہ کسی پر راکٹ لانچر یا ایم 16 سے حملہ کرتے ہیں۔ ہمارا طریقہ قانون کا احترام ہے،” انہوں نے کہا۔
عمر ایوب نے کہا کہ وہ آئین، قانون اور عدالتی نظام پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ عدالت ان کی درخواست پر جلد سماعت کرے گی تاکہ بنیادی انسانی و سیاسی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
Post Views: 1