ہم غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے آخری مراحل میں ہیں، قطر
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
قطر کی وزارت خارجہ نے، جو کہ غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کا ثالث ہے، اعلان کیا کہ یہ مذاکرات اپنے آخری مراحل میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کی وزارت خارجہ نے، جو کہ غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کا ثالث ہے، اعلان کیا کہ یہ مذاکرات اپنے آخری مراحل میں ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے آج دوپہر ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات دوحہ میں جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اس کے نئے جزئیات آئیں گے۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم اس معاہدے کے آخری مراحل میں ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم حالیہ معاہدے کی تفصیلات نہیں بتا سکتے؛ لیکن ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے بڑی رکاوٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ماجد الانصاری نے مزید کہا کہ جب ہم معاہدے کا اعلان کریں گے، تو جنگ بندی کے آغاز کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ ہم اس وقت جنگ بندی معاہدے کے قریب ترین مقام پر ہیں اور ہم معاہدے کے اعلان کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی معاہدے کا مسودہ دونوں فریقوں کو فراہم کر دیا ہے اور اس وقت بات چیت کا عمل آخری جزئیات پر جاری ہے۔ بعض جزئیات ابھی تک دونوں فریقوں کے درمیان حل نہیں ہو سکیں، جن میں زیادہ تر معاہدے کے نفاذ سے متعلق ہیں۔ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آخر میں وضاحت دی کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا نفاذ معاہدے کے اعلان کے بعد مختصر وقت میں عمل میں آئے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ غزہ میں جنگ بندی آخری مراحل میں ہیں قطر کی وزارت خارجہ جنگ بندی کے معاہدے کے کہا کہ
پڑھیں:
پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1